Aaj News

پیر, مئ 05, 2025  
08 Dhul-Qadah 1446  

اڈیالہ جیل کے باہر پکڑ دھکڑ کے بعد پولیس نے علیمہ خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو رہا کر دیا

تحریک انصاف کے رہنما اب ہماری تحویل میں نہیں ہیں، پولیس ذرائع
اپ ڈیٹ 17 اپريل 2025 11:54pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

راولپنڈی میں پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور دیگر کو تحویل سے آزاد کر دیا۔ پولیس نے انہیں واپس لاہور جانے کی اجازت دیدی۔ کسی کو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ علیمہ خان و دیگر تاحال ہوٹل میں ہی موجود ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما اب ہماری تحویل میں نہیں ہیں۔ سلمان اکرم راجہ کہتے ہیں گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں، اپنے حق کے لیے کھڑے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سمیت 7 افراد کو حراست میں لینے کے بعد پولیس نے چکری انٹرچینج کے قریب سب کو قیدی وین سے اتار دیا۔ پولیس نے انہیں واپس لاہور جانے کی اجازت دیدی۔ علیمہ خان و دیگر تاحال ہوٹل میں ہی موجود ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما اب ہماری تحویل میں نہیں ہیں۔ علیمہ خان، عظمی خان، نورین خان، عمر ایوب، احمد بچھر، حامد رضا کو مقامی ہوٹل میں لے گئے۔ پولیس چکری انٹرچینج سے واپس روانہ ہوگئی۔

اس سے قبل بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان،عظمی خان اورنورین خان بھائی سے ملنے پہنچیں، کزن قاسم نیازی سمیت دیگررہنما بھی ہمراہ تھے جنھیں پولیس نے دہگل ناکے پر روکا۔ عمرایوب کو بھی گورکھپور سے آگے جانے کی اجازت نہ ملی۔ جس پر وہ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر دہگل پہنچے۔

پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مجموعی طور7 افراد کے وارنٹ گرفتاری دکھائے۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور کزن کے وارنٹ گرفتاری بھی دکھائے گئے۔ پولیس نے صاحبزادہ حامد رضا اوراحمد خان بچھر کے وارنٹ بھی دکھائے۔

واپسی سے مسلسل انکار پرپولیس حرکت میں آگئی، بانی پی ٹی آئی کی بہنوں عظمیٰ خان، علیمہ خان اور نورین خان کو پولیس قیدی وین میں لے کرروانہ ہوئی۔ پلازہ کے باہر کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی۔

حکومت جھوٹ بول رہی ہے، کوئی ایم این اے بغیر سیکیورٹی کے بلوچستان جا کر تو دکھائے، عمر ایوب

اپوزیشن لیڈر عمرایوب، حامد رضا، احمد خان پھجر، زرتاج گل گورکھ پورناکے پرموجود تھے۔ پولیس نے رہنماؤں، کارکنوں کو منتشر ہونے کیلئے وارننگ دی جس کے بعد کارکن منتشر ہو گئے تھے لیکن رہنما وہیں رہے۔

عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور دیگر کارکنوں سے مشاورت بھی کی، پولیس نے قیدی وین داہگل کے مقام پرطلب کر لی تھی۔ پی ٹی آئی کی قیادت اڈیالہ روڈ پرزیرتعمیر پلازہ میں موجود رہی۔ پلازہ کے مرکزی گیٹ کو پولیس نے بند کردیا گیا تھا۔

عمر ایوب کی قیدی وین میں بیٹھنے سے قبل گفتگو

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے قیدی وین میں بیٹھنے سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیکھ لیں یہ لیڈر اپوزیشن پنجاب اسمبلی کو گرفتار کر رہے ہیں، سب کو دیکھ لوں گا یہ توہین عدالت کر رہے ہیں، ہمارے پاس آئینی پوزیشن ہے اور نہتی خواتین ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس قوم کے لیے قربانیاں دی ہیں، میری جان حاضر ہے اپنے وزیراعظم کے لیے۔ عمر ایوب وین میں بیٹھت وقت نعرے لگائے۔

علیمہ خان کی گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ بانی پی ٹی آئی کو آئیسولیٹ کرنے کیلئے ہو رہا ہے، بانی کی بچوں، فیملی اور ڈاکٹروں سے ملاقات بند کر دی گئی ہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حق ہے کہ وہ اپنے وکلا سے ملاقات کریں، پچھلی ملاقات میں سلمان صفدر، بیرسٹر گوہر کو اندر جانے دیا تھا، ظہیرعباس چوہدری کو ملاقات سے روک لیا گیا تھا، بانی پی ٹی آئی کےسارے حقوق لے لیے گئے ہیں، جنہوں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنی ہے ان کو یہ بند کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم یہاں پر پرامن بیٹھے ہیں یہ غیر آئینی کام کر رہے ہیں، یہ ہمیں جیل لے جائیں تو ٹھیک ہے، اگر ہمیں کہیں چھوڑیں گے تو ہم واپس آ جائیں گے، جب تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کراتے اڈیالہ کے باہر ہی رہیں گے۔ اڈیالہ جیل کے اندر جائیں گے یا باہر بیٹھیں گے۔

سلمان اکرم راجہ

لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ملک میں اٹھہتر سال سے ظلم کی حکومت ہے، گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں ، کیا ملک دہشت گردی کی بنیاد پر چلے گا؟

سلمان اکرم راجہ نے خبردار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا نہ کیا گیا تو احتجاج ہوگا، عوام سے بنیادی حقوق چھینے نہیں جا سکتے۔

اس سے قبل حراست کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں کی پولیس سے بحث تکرار ہوئی، پولیس نے کہا کہ آپ سب کو گرفتار کریں گے۔

umar ayub

Aleema Khan

Adyala Jail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Sahibzada Hamid Khan

Ahmed Khan Phajjar