بیرسٹرگوہر کا پھر اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کی خواہش کا اظہار
بیرسٹر گوہر نے پھر اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کی خواہش ظاہر کردی ہے، کہا ایک دن بھی ساتھ بیٹھ گئے تو کوئی تو حل نکلے گا۔ جب بھی بات چیت کے قریب پہنچتے ہیں ڈیڈلاک ہوجاتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے اور اگر رابطہ بحال ہو اور ایک دن بھی مذاکرات ہوں تو معاملات حل ہو سکتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل ڈھونڈنا ضروری ہے اور پارٹی نے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کوششیں کیں لیکن کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔
ہم نے کبھی 100، 200 ہلاکتوں کے دعوؤں کو اون نہیں کیا، بیرسٹرگوہر
حکومت جوڈیشل کمیشن پرسنجیدگی دکھائے تومذاکرات بحالی پربات کرسکتے ہیں، بیرسٹرگوہر
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ، پی ٹی آئی کو آمنے سامنے بیٹھنا چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ ایک دن بھی میز پر بیٹھ گئے تو کوئی تو حل نکلے گا۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پاکستان بھارت جنگ میں بھی ہاٹ لائن قائم ہوتی ہے، اعتماد میں کمی کے باعث ہماری یہ ہاٹ لائن نہیں ہے۔
ذمہ داران بتائیں، ہمارے احتجاج کے لئے سزائے موت کیوں؟ بیرسٹرگوہر
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کئی بار برد باری کا مظاہرہ کیا، نشان چھینے جانے اور مینڈیٹ چوری ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کیا، بانی پی ٹی آئی نے بارہا مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے شبلی فراز، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو مذاکرات کا اختیار دیا جبکہ محمود اچکزئی کو بھی اپنے پلیٹ فارم سے بات چلانے کی ہدایت کی لیکن 26 نومبرکے بعد بنائی گئی کمیٹی بھی کوئی حل نہ نکال سکی۔
Comments are closed on this story.