امریکا جتنی دھمکیاں دے گا ایران اتناہی مضبوط ہوگا، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اور نہ کوئی سمجھوتا کرے گا، ایرانی صدر نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردعملد کرتے ہوئے کہا امریکا جتنی دھمکیاں دے گا ایران اتناہی مضبوط ہوگا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کی تو فوجی کارروائی کی جائے گی۔
ایرانی صدر نے مغرب کو جوہری معاہدے کی پیشکش کردی
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اورنہ ہی اس پر سمجھوتہ کرے گا۔
ایرانی صدرنے کہا کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دے گا، ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا، ہمارے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، لیکن وقاراورفخر کی بنیاد پرمذاکرات ہونگے۔
ایران کے صدرمسعود پیزشکیان نے کہا کہ ہم جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ہمیں جوہری سائنس اورجوہری توانائی کی ضرورت ہے۔
برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن دھمکیوں کے سائے میں نہیں، ایرانی صدر
ایرانی صدر نے نیشنل نیوکلیئر ٹیکنالوجی ڈے کی تقریب میں اور اس صنعت میں حالیہ کامیابیوں کی نقاب کشائی کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ جتنی زیادہ امریکہ دھمکیاں دے گا، ایران اتنی ہی مضبوطی سے کھڑا ہو گا۔
صدر پزشکیان نے آج ایران میں ایٹمی ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی نمائش کا بھی معائنہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا ہم امن اور سلامتی چاہتے ہیں اور بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن یہ عزت اور فخر کی بنیاد پر ہو گی۔ ہم اپنی کامیابیوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اور نہ ہی ہم ان پر کوئی سمجھوتہ کریں گے۔
ایرانی صدر نے کہا ہم کبھی بھی کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں سوچنے سے روکے یا ہماری تخلیقی صلاحیتوں کو روکنے کی کوشش کرے۔“
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اس بات پر زور دیا کہ ایران ایٹمی بم بنانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا مغرب کہتا ہے کہ ایران ایٹمی بم بنانا چاہتا ہے لیکن اس سے زیادہ مستند کون ہو سکتا ہے، جو اسلامی انقلاب کے رہبر آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہیں، جنہوں نے عوامی طور پر اور باقاعدہ طور پر اعلان کیا ہے کہ ہم ایٹمی بم بنانے کی کوشش نہیں کر رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے اسے سو بار تصدیق کی اور ہزار بار اور بھی تصدیق کر سکتے ہیں لیکن یہ بات جان لیں کہ ہمیں ایٹمی سائنس اور توانائی کی ضرورت ہے اور ہم اسے تمام شعبوں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ایران جنگ کا خواہاں نہیں ہے، لیکن کسی بھی ممکنہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے وہ مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم اس کے ساتھ ہی کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے لئے تیارہیں،
مسعود پیزشکیان نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم جتنا زیادہ ہمیں نشانہ بنائو گے، ہم اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ جتنی زیادہ وہ ہمیں دھمکیاں دیں گے، ہم اتنے ہی پختہ کھڑے رہیں گے۔ ہم جارح نہیں ہیں، اور ہم کسی پر حملہ کرنے نہیں جا رہے ہیں۔
انہوں نے آیت اللہ خامنہ ای کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا کہ ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن براہ راست نہیں، کیونکہ ملک انہیں ”بھروسہ“ نہیں کرتا، اور پوچھا: “وہ ہماری تمام وسائل اور مواصلات پر پابندیاں عائد کرتے ہیں اور پھر ہم سے مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہیں؟
ایران اور امریکہ کے اعلیٰ سطحی وفود ہفتے کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں ملاقات کریں گے تاکہ ایران کے ایٹمی پروگرام اور ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے پر بالواسطہ مذاکرات کا آغاز کیا جا سکے۔
Comments are closed on this story.