ٹیرف معاملے پر چین کا جوابی وار، مزید 18 امریکی کمپنیوں پر پابندی لگا دی
ٹیرف معاملے پر چین کی جانب سے جواب وار کرتے ہوئے امریکا کی مزید 18 کمپنیوں پر پابندی لگادی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین کو ترقی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔
چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین اپنے تحفظ کے لیے مؤثراقدامات لیتا رہے گا۔
یورپی یونین کی امریکا پر جوابی25فیصد محصولات کی منظوری چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثراقدامات لیتا رہے گا۔
ادھر یورپی یونین نے بھی امریکا پر جوابی 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی منظوری دے دی۔
جوہری پروگرام تنازع، امریکا نے ایران کے مزید 5 اداروں پر پابندیاں لگا دیں
واضح رہے کہ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ ہفتے عائد کیے گئے جوابی محصولات میں 90 دن کا وقفہ کررہے ہیں جس کا اطلاق فوری طور پو ہوگا۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ 75 سے زائد ممالک نے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے، یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے امریکا کے خلاف جوابی اقدام نہیں اٹھایا۔
چین اور امریکا کے درمیان سخت تجارتی جنگ
ٹرمپ کے عائد کیے گئے ٹیرف نے خاص طور پر چین اور امریکا کے مابین سخت تجارتی جنگ کا آغاز کردیا۔
لبریشن ڈے ٹیرف کے بعد چین پر عائد مجموعی امریکی ٹیرف 54 فیصد ہوگیا تھا جس کے جواب میں چین نے امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف لگانے اور امریکا پر دیگر تجارتی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
چین کے اعلان کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر چین نے 34 فیصد ٹیرف واپس نہ لیا تو امریکا چین پر عائد ٹیرف کو بڑھا کر 104 فیصد کردے گا۔ چین پر یہ 104 فیصد ٹیرف گزشتہ روز نافذ ہوا۔
آج چین نے امریکا کے 104 فیصد ٹیرف کے جواب میں امریکی مصنوعات کی در آمد پر عائد ٹریف میں 84 فیصد اضافہ کرنے اور ساتھ ہی مزید تجارتی پابندیوں کا اعلان کیا جس کے جواب میں اب امریکا نے چین پر عائد تجارتی ٹیرف مزید بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔
Comments are closed on this story.