ٹرمپ کی ٹیرف میں 90 دن کی نرمی پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار واپس لے آئی
جمعرات کو عالمی منڈیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بھی دوبارہ مثبت رجحان دیکھنے کو ملا، جہاں کاروباری سرگرمیوں کے آغاز میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریباً 3,000 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جبکہ اختتام پر انڈیکس معمولی تنزلی کے ساتھ 2036 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 1 لاکھ 16 ہزار 189 پوائنٹس پر بند ہوا۔
صبح 9:50 بجے کے قریب، کے ایس ای 100 انڈیکس 1 لاکھ 16 ہزار 507.03 پوائنٹس پر موجود تھا، جس میں 2353.88 پوائنٹس یعنی 2.06 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ انڈیکس نے دن کے دوران 1 لاکھ 17 ہزار 484.16 پوائنٹس کا بلند ترین سطح کو چھو لیا۔
اس دوران تمام شعبوں میں خریداری دیکھنے کو ملی، خاص طور پر آٹوموبائل اسمبلی، سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری کے شعبے میں۔
چین کا امریکا کو سخت جواب؛ امریکی مصنوعات پر 84 فیصد نیا ٹیرف عائد
انڈیکس کے بڑے اسٹاک جیسے اے آر ایل، ہیوکو، پی ایس او، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور پی او ایل سبز رنگ میں کاروبار کرتے رہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا، ’بین الاقوامی منڈیوں کے رجحان کو دیکھتے ہوئے پی ایس ایکس میں 3,000 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جو 2.5 فیصد کے قریب ہے۔‘
گزشتہ روز عالمی تجارتی جنگ کے خدشات کے سبب پی ایس ایکس میں فروخت کا دباؤ واپس آیا تھا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 1 لاکھ 14 ہزار 153.15 پوائنٹس پر بند ہوا، جس میں 1379.28 پوائنٹس یا 1.19 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔
عالمی سطح پر، ایشیائی شیئرز میں بھی اضافہ ہوا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد عالمی منڈیاں مستحکم ہوئیں کہ وہ متعدد ممالک پر عائد کردہ بھاری ڈیوٹی کو عارضی طور پر کم کر دیں گے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک حیران کن تبدیلی کے طور پر اپنے نئے ٹیرف پر 90 دن کی معطلی کا اعلان کیا، جس کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں ایک روزہ کمی کے بعد افقی بحالی دیکھی گئی۔ تاہم، امریکی اسٹاک فیوچرز اور ڈالر نے اس ریلیف ریلی میں شامل نہیں ہوئے، کیونکہ امریکی انتظامیہ پر سرمایہ کاروں کا اعتماد کم ہو رہا ہے۔
نکئی اور یورپی فیوچرز ایشیا میں تیزی کے دوران نمایاں کامیاب رہے۔ نکئی نے 8 فیصد اضافہ کیا، یورو اسٹاکس 50 اور ڈیکس فیوچرز میں تقریباً 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ ایف ٹی ایس ای فیوچرز میں 5.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ٹرمپ کا یہ فیصلہ کہ وہ چینی درآمدات پر ٹیرف کو 104 فیصد سے بڑھا کر 125 فیصد تک کر دیں گے، چین پر مزید دباؤ ڈالنے کا اشارہ ہے۔
Comments are closed on this story.