Aaj News

جمعہ, مئ 09, 2025  
11 Dhul-Qadah 1446  

پی آئی اے 21 سال بعد منافع بخش کیسے بنی؟

چیف ایگزیکٹیو ایئر وائس مارشل عامر حیات کی قیادت میں گزشتہ 3 برسوں سے آپریشنل منافع کے لیے کوشاں تھی
شائع 08 اپريل 2025 09:28pm

بین الاقوامی خبر رساں ادارے خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) مالی بحران سے ابھر کر سامنے آئی ہے اور دو دہائیوں میں اپنے پہلے خالص منافع کو ریکارڈ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ایئر وائس مارشل عامر حیات نے خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے 2024 کو پی آئی اے کے لیے ایک اہم سال قرار دیا، جس میں آپریشنل ری سٹرکچرنگ اور مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر کیا گیا۔

خلیج ٹائمز کے مطابق پی آئی اے 2024 کے اسی عرصے میں 104.5 بلین روپے کے نقصان کے مقابلے میں خالص منافع کا اعلان کرنے والی ہے۔ کیونکہ اس نے آپریشنل اور بیلنس شیٹ کی تنظیم نو کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا اور اعلیٰ سطحی مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھا۔

ایئر وائس مارشل عامر حیات نے خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے 2024 کو پی آئی اے کے لیے ایک اہم سال قرار دیا، جس میں آپریشنل ری سٹرکچرنگ اور مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 21 سالوں کے بعد، ہم نے خالص منافع پوسٹ کیا ہے جس کے بعد آنے والے سالوں میں بھی اسی رجحانات کو برقرار رکھنے کے منصوبے ہیں۔

خلیج ٹائمز کے مطابق پی آئی اے نے چار سالہ پابندی کے خاتمے کے بعد اپنا فلیگ شپ یورپی آپریشن دوبارہ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ، ساکھ کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے تندہی سے کام کیا اور بہتر روٹ منافع اور کسٹمر سروس میں بھی نمایاں بہتری لائی گئی ہے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق ائیرلائن کے مالیاتی نتائج کا اب آڈٹ ہو چکا ہے اور باضابطہ طور پر اعلان کیے جانے سے پہلے اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کا انتظار ہے، جس کی توقع اس ماہ کے وسط میں ہوگی۔ پی آئی اے ، جسے اکثر ایک ”سفید ہاتھی“ کہا جاتا تھا اور مالیاتی عدم استحکام، بدانتظامی، بار بار قیادت کی تبدیلیوں اور بار بار حکومتی بیل آؤٹ کی وجہ سے پی آئی اے کا برانڈ خود نااہلی کا مذاق بن گیا تھا۔

پی آئی اے کی انتظامیہ، چیف ایگزیکٹیو ایئر وائس مارشل عامر حیات کی قیادت میں گزشتہ تین سالوں سے آپریشنل منافع کے لیے کوشاں تھی، حکمت عملی اور آپریشنل اصلاحات پر عمل درآمد کر رہی تھی جس میں افرادی قوت میں تقریباً 30 فیصد کمی، لاگت کو معقول بنانا، غیر منافع بخش راستوں کی بندش، اور بہتر طریقہ کار شامل تھے۔

یاد رہے کہ پی آئی اے کا قیام 10 جنوری 1955ء کو عمل میں آیا تھا۔ قیامِ پاکستان کے وقت اورینٹ ایئر ویز ، واحد فضائی کمپنی تھی جو اصل میں قائداعظمؒ کی خواہش پر اس دور کے بڑے مسلم سرمایہ داروں ، مرزا احمد اصفہانی اور آدم جی حاجی داؤد گروپ نے مل کر 23 اکتوبر 1946ء کو کلکتہ میں قائم کی تھی۔

30 جون 1947ء کو اس نے کام شروع کیا اور 11 مارچ 1955ء کو 5 کروڑ روپے کے سرمائے سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی صورت میں ایک سرکاری فضائی کمپنی میں ضم ہوئی تھی۔

PIA

Khaleej Time