عید کے دوسرے روز بھی اسرائیلی درندگی جاری، فضائی حملوں میں بچوں سمیت 64 فلسطینی شہید
فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والی اسرائیلی فوج نے عید کے دوسرے روز بھی غزہ میں میزائل برسائے، اسرائیلی درندگی میں بچوں سمیت 64 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی حکام کے مطابق رفح کے قریب اسرائیلی میزائل حملے میں شہید ہونے والے 15 رضا کاروں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں یہ لاشیں طبی عملے کے ارکان، شہری دفاع کے پانچ کارکنوں اور ایک یو این ملازم کی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عیدالفطر کے دوسرے روز غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے میں 41 افراد ہلاک ہو گئے۔
غزہ شہر کے التفح محلے میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں 3 فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔
حماس رہنماؤں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت دینے کیلئے نیتن یاہو نے نئی شرط رکھ دی
ادھر وسطی غزہ کی پٹی میں البریج پناہ گزین کیمپ میں شہریوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں ایک خاتون سمیت مزید 2 فلسطینی شہید ہو گئے۔
رفح میں اسرائیلی حملے میں ایک ٹرانسپورٹ گاڑی میں سوار 1 فلسطینی شہید اور دوسرا زخمی ہوا۔
ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ایران نے اپنے میزائل تیار کرلئے
اسرائیل نے تقریباً دو ماہ کی جنگ بندی کو ختم کرتے ہوئے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ شدید بمباری شروع کی۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں پر حملے میں 50,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اس اضافے نے بین الاقوامی سطح پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں بہت سے شہریوں کی شہادتیں اور بنیادی ڈھانچے کی وسیع پیمانے پر تباہی، بشمول گھروں، اسکولوں اور ہسپتالوں کی وجہ سے اسرائیل کے اقدامات کو ممکنہ جنگی جرائم کے طور پر قرار دیتے ہیں۔
رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملہ
ادھر غزہ میں رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی۔ شہدا میں تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ کئی فلسطینی زخمی بھی ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے گزشتہ دس دنوں کے درمیان کم از کم 322 بچے شہید اور 609 بچے زخمی ہوچکے ہیں۔
یونیسف کے مطابق زیادہ تر بچے بے گھر تھے،، خیموں یا تباہ شدہ گھروں میں پناہ گزین تھے۔
Comments are closed on this story.