ٹرمپ کی ٹیرف جنگ کس طرح امریکیوں کیلئے ٹوائلٹ پیپر کا بحران لاسکتی ہے؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے کینیڈین اشیاء پر مجوزہ ٹیرف لاکھوں امریکیوں کیلئے خاص طور پر ٹوائلٹ پیپر جیسی ضروری اشیاء کے بحران کو جنم دے سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین نرم لکڑی پر ڈیوٹی تقریباً دوگنا کرنے کا منصوبہ قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے اور تعمیرات اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف صنعتوں کو متاثر کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کینیڈین نرم لکڑی پر محصولات کو 27 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ امریکی مارکیٹ کو متاثر کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر قیمتیں بڑھ سکتی ہیں اور ٹوائلٹ پیپر اور کاغذ کے تولیے بنانے کے لیے استعمال ہونے والے مواد کی دستیابی میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اگر اضافی محصولات عائد کیے جاتے ہیں تو، ٹیرف 50 فیصد سے تجاوز کر سکتے ہیں، جو مختلف صنعتوں کو متاثر کر سکتے ہیں اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔
ناردرن بلیچ سافٹ وڈ کرافٹ (NBSK) کے ادارے کو اس کی مضبوطی کی وجہ سے اہمیت دی جاتی ہے اور یہ بہت سے امریکی باتھ روم میں استعمال ہونے والے ٹوائلٹ پیپر میں ایک کلیدی جز ہے، جو تقریباً 30 فیصد ٹوائلٹ پیپر اور 50 فیصد کاغذ کے تولیے بناتا ہے۔
ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس خود ہی فروخت کر دیا
ناردرن بلیچ سافٹ وڈ کرافٹ کے سربراہ برائن میک کلے کے مطابق، کچھ بڑی امریکی کاغذی کمپنیاں 30 سالوں سے مخصوص ملوں سے کینیڈین نرم لکڑی کا گودا استعمال کر رہی ہیں اور متبادل سپلائرز کی طرف جانے سے انکار کر رہی ہیں۔
میک کلے کے مطابق اگر کینیڈا کی گودا ملیں (Pulp Mills) فائبر کی فراہمی کی کمی کی وجہ سے بند ہو جاتی ہیں، تو اس کا کوئی آسان متبادل نہیں ہے. یہ مصنوعات ایک مخصوص ترکیب کے ساتھ بنائی جاتی ہیں جسے آسانی سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کینیڈین وزیراعظم کے ساتھ انتہائی کارآمد گفتگو کا دعویٰ
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر لکڑی پر درآمدی ٹیکس 50 فیصد سے زائد ہو جاتا ہے، تو کچھ ملز بند ہو جائیں گی، جس سے گودا کی پیداوار کے لیے درکار لکڑی کے ٹکڑوں کی فراہمی کم ہو جائے گی۔