Aaj News

پیر, مارچ 31, 2025  
01 Shawwal 1446  

پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کی افواہیں، علی امین گنڈاپور کی وزارت اعلیٰ خطرے میں؟

علی امین گنڈاپور، شہباز شریف اور مریم نواز ایک ہی وقت میں تبدیل ہوں گے، ایمل ولی خان
شائع 27 مارچ 2025 09:39pm
Imran Khan Denied Meeting Despite Court Order - Rubaroo - Aaj News

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے ریاست اور حکومت سے سوال کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس دوبارہ شروع تو ہوگئی، لیکن کیا آپ یہ گارنٹی دے سکتے ہیں اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں ہوگا؟

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ یہ جو ہم نے 50، 60 سال سے کھیل رچایا ہوا ہے اسے ہم اس حد تک لے آئے ہیں کہ یہ کھیل اب ہمارے قابو سے باہر ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کا فل اسٹاپ ہونا چاہیئے، اگر یہ فل اسٹاپ آج نہ ہوا تو کہیں پاکستان کو کل خطرہ نہ ہو‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بلوچستان میں پاکستان کے وجود کو خطرہ ہے‘۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ کہتے ہیں ہم نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی، ’کیا کمر توڑی آپ نے؟ کمر تو آپ کی ٹوٹی ہے، ریاست کو دیکھو، چار پانچ ہزار دہشتگردوں سے مقابلے کی باتیں کرتے ہیں اور اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، کمر آپ دہشتگردوں کی تب توڑو جب دہشتگردی کا خاتمہ کرو، اس کی سہولت کاری کا خاتمہ کرو، اس مائنڈ سیٹ کا خاتمہ کرو‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں ہر طرف انتہا پسند ہیں، ریاستگ بھی انتہا پسند، حکومت بھی انتہا پسند، احتجاج والے بھی انتہا پسند، تو جب سب انتہا پسند ہوں گے تو اس میں پھر تباہی ہوگی‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی پارٹی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آئے یا نہ آئے، فرق پڑتا ہے کہ وہاں جو مشورے دئے جائیں ان پر ریاست عمل کرے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو صرف ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے، یہ ایک نئی جنگ ہے جس میں ہم گھس چکے ہیں، میں نے نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھی کہا کہ یہ اب ہمارے بس کی بات نہیں ہے، یہ صرف انڈیا، افغانستان اور ایران نہیں ہے، یہ افزائش ہے، ایک طرف طالب ہے دوسری طرف امریکہ ہے، ایک نئی کولڈ وار ہے، گرم پانی کی طرف کھچاؤ ہو رہا ہے، یہ باتیں ایک سمجھدار انسان نہیں سمجھ سکتا؟ لیکن ہم اس میں گھس گئے کہ ڈالر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بیرونی سے زیادہ اندرونی محاذ پر خطرہ ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کے حوالے سے حالیہ بل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر اتنا جوان بہادر بن رہا ہے تو پہلے اپنے اندر جمہوریت ٹھیک کرے، اپنی ڈیپ اسٹیٹ ختم کرے، پاکستان تو امریکی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے۔

شیر افضل مروت کے پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بننے کے دعوے پر ایمل ولی خان نے کہا کہ مروت صاحب کو تو بالکل بھی سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئیے، ’وہ سنجیدہ بندہ ہے ہی نہیں، میں سمجھتا ہوں کہ وہ اسٹیج ہیومر آرٹسٹ ہے، جو سامنے کھڑا ہوکے لوگوں کو ہنسا دیتا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اگر خود اپنی پارٹی میں فارورڈ بلاک بنائیں ان لوگوں کے خلاف جو فوج کے ساتھ ہیں تو اس صورت میں فارورڈ بلاک بن سکتا ہے۔

کیا علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ رہیں گے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’علی امین اور شہباز شریف ایک ہی وقت میں تبدیل ہوں گے جو میں سمجھتا ہوں، دونوں ایک ہی جگہ کے بندے ہیں، جب شہباز شریف اور مریم نواز تبدیل ہوں علی امین بھی تبدیل ہوجائیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’تینوں کی اسٹرنگ (ڈور) ایک ہی ہے‘۔

تحریک انصاف اتحاد کیلئے جے یو آئی کا مطالبہ قبول کرے گی؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت میں بغض کارے ہوئے لوگ ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی اپنے گھروں سے قدم باہر نہیں رکھیں گے، کسی جلسے یا احتجاج میں نہیں آئیں گے، جب ملٹری کورٹس کا مقدمہ ہوا تو ان میں وہ صاحبان شامل ہیں دوڑ گئے تھے ملک سے باہر بھاگ گئے تھے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ سب افراد واضح ہوجائیں گے اور عمران خان جانتے ہیں کہ یہ کون لوگ ہیں، جو ذمہ داری انہوں نے مجھے دی ہے کسی وجہس سے دی ہے، تو کون پارٹی کے وفادار ہے کون نہیں ہے، کون صرف شعبدہ بازی کی خاطر کھڑا ہوا ہے یہ سب باتیں عمران خان جانتے ہیں۔

عید کے بعد بنا جے یو آئی کے احتجاج کے سوال پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے باقاعدہ اتحادی بننے سے قبل کچھ ایونٹس ایسے ہوسکتے ہیں جن میں وہ اتحادہ نہ ہوتے ہوئے بھی شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ کے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد پر تحریری معاہدے کے مطالبے پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’یہ ممکن ہے‘، لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ عمران خان کے ساتھ ہماری مشاورت ہو جو نہیں ہونے دی جا رہی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے واضح کہا ہے علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں اور ان کی پوزیشن مستحکم ہے، ’یہ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے، کچھ لوگ ہیں پارٹی کے اندر بھی پارٹی کے باہر بھی جو انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں‘۔

کیا پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کا خطرہ ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’کوئی بہت ہی بیوقوف ہوگا جو اپنی سیاست کو مکمل ختم کرنا چاہتا ہوگا، وہی ایسا کوئی قدم اٹھائے گا‘۔

ANP

Ali Amin Gandapur

PM Shehbaz Sharif

aimal wali khan

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)