آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری پر بات کرتے ہوئے روپڑیں
آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ کیٹ میک نامارا غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری پر بات کرتے ہوئے روپڑیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ان کا بچہ سکون سے سو رہا تھا، اس وقت انہوں نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ملبے تلے دبے زخمی فلسطینی بچوں کی تصاویر دیکھیں، جو انتہائی دردناک تھیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس انسانی المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کا سلسلہ شدت اختیار کر چکا ہے، جس کے نتیجے میں آج مزید 15 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، شمالی غزہ میں ڈرون حملے میں نو افراد شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری شامل تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہداء کی مجموعی تعداد 48 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
عالمی برادری کی مذمتیں اور ردعمل
اسرائیلی حملوں پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، پاکستان، سعودی عرب، قطر، ایران، روس، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد ممالک نے ان حملوں کی سخت مذمت کی ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے بین الاقوامی انسانی قانون اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات کی خلاف ورزی ہیں۔
سعودی عرب نے نہتے شہریوں پر اسرائیلی بمباری کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔