امریکا میں سوتیلی ماں کے ستم، خاتون نے سوتیلے بیٹے کو 20 سال گھر میں قید رکھا
امریکی ریاست کنیٹی کٹ کی رہائشی 56 سالہ کمبرلی سلیوان پر اپنے سوتیلے بیٹے کو تقریباً دو دہائیوں تک قید رکھنے، بھوکا رکھنے اور بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ وہ جمعہ کے روز عدالت میں پیش ہوں گی جہاں ان پر حملہ، اغوا اور ظلم و ستم جیسے الزامات کا سامنا ہوگا۔
سلیوان کو 12 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا، تاہم وہ 3 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا ہو چکی ہیں۔ ان کے وکیل کے مطابق سلیوان نے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور وہ بے قصور ہونے کی درخواست دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
آزادی کے لیے گھر کو آگ لگا دی
یہ کیس اس وقت منظر عام پر آیا جب 32 سالہ شخص، جس نے خود کو 20 سال سے قید میں بتایا، نے فروری میں اپنے ہی گھر کو آگ لگا دی۔ پولیس کے مطابق، اس شخص نے گھر میں آگ لگانے کے بعد کہا: ’مجھے اپنی آزادی چاہیے تھی۔‘
جب پولیس اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچی تو سلیوان محفوظ رہیں، لیکن متاثرہ شخص کو شدید دھواں اور جھلسنے کی چوٹیں آئیں۔ طبی معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ وہ محض 70 پاؤنڈ (تقریباً 32 کلوگرام) وزن کا تھا، اس کے بال الجھے ہوئے، دانت خراب اور جسمانی حالت نہایت کمزور تھی۔
ظلم کی داستان
عدالتی دستاویزات کے مطابق، متاثرہ شخص کو تقریباً 11 سال کی عمر سے قید رکھا گیا۔ اسے صرف دو سینڈوچ اور معمولی پانی فراہم کیا جاتا تھا، اور زیادہ تر وقت اسے ایک بند کمرے میں گزارنا پڑتا۔
اس نے بتایا کہ نوجوانی میں اسے دن میں 22 سے 24 گھنٹے قید رکھا جاتا تھا۔ بیت الخلا تک رسائی نہ ہونے کے باعث، وہ کھڑکی سے پیشاب خارج کرنے کے لیے نلکوں (Straws) کا استعمال کرتا تھا۔
متاثرہ شخص کے والد کی جنوری 2024 میں موت کے بعد، سلیوان کی سختیاں مزید بڑھ گئیں۔ بالآخر، اس نے اپنے والد کی پرانے جیکٹ میں سے ایک لائٹر حاصل کیا اور فروری میں کاغذات اور سینیٹائزر کی مدد سے آگ لگا دی، جس سے اسے آزادی مل سکی۔
تحقیقات اور ردعمل
پولیس چیف فریڈ اسپینولو نے اسے ”انسانیت کی سب سے بدترین مثال“ قرار دیا اور بتایا کہ تحقیقات کے دوران کمرے کے دروازے پر پلائی ووڈ اور تالے پائے گئے، جس سے قید کے شواہد ملے۔
پانی کے بری میئر نے اعلان کیا کہ متاثرہ شخص کی بحالی اور مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ پولیس کے مطابق، متاثرہ شخص اب طبی مرکز میں زیر علاج ہے اور اسے مکمل صحت یابی میں وقت لگے گا۔