Aaj News

جمعرات, مارچ 27, 2025  
26 Ramadan 1446  

کرک میں ٹی ٹی پی کے زیر استعمال محفوظ پناہ گاہوں کو مسمار کرکے آگ لگادی گئی

یہ پناہ گاہیں ٹی ٹی پی کے زیر استعمال تھی یہاں پر وہ منظم منصوبہ بندی کرکے پولیس اور سیکیورٹی اداروں پر حملے کرتے تھے، ڈی پی او کرک
شائع دن پہلے

خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں پولیس اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے دہشت گردوں کے پناہ گاہوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کرکے کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر اور ان کے ساتھیوں کے زیر استعمال محفوظ پناہ گاہوں کو مسمار کرکے آگ لگا کر جلا دیا۔

ڈی پی او کرک شہباز الہٰی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کرکے ٹارگٹڈ آپریشن شروع کردیا ہے، پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے بہادرخیل کے دشوار گزار علاقوں میں آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہوں کو مسمار کرکے آگ لگا کر جلادیا۔

ڈی پی او شہباز الہٰی کے مطابق یہ پناہ گاہیں ٹی ٹی پی کے زیر استعمال تھی یہاں پر وہ منظم منصوبہ بندی کرکے پولیس اور سیکیورٹی اداروں پر حملے کرتے تھے۔

ڈی پی او کے مطابق ٹی ٹی پی کمانڈر کلیم اللہ یہاں تمام منصوبہ بندی کرتے تھے جبکہ یہی مسلح گروہ بہادرخیل چوکی بہادرخیل پر حملے اور عیسک خماری بنک ڈکیتی میں ملوث تھے۔

آپریشن میں پولیس کمانڈوز,ایلیٹ فورس,ون فائیو اور سی ٹی ڈی اہلکاروں نے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں جدید آلات اور ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جبکہ دہشت گرد علاقہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

واضح رہے کہ ملک بھر بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالیہ عرصے کے دوران دہشتگردی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

حکومت نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے تناظر میں پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 18 مارچ کو طلب کیا تھا۔

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اعلامیہ جاری کردیا گیا تھا جس میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی مذمت کی گئی اور انسداد دہشتگری کے لیے قومی اتفاق کی ضرورت پر زور دیا گیا جبکہ سیاسی وعسکری قیادت دہشت گردی کو تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے اور ہر آپشن استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

خیبر پختونخوا

Karak

terrorist Shelters