کراچی میں حادثات: جماعت اسلامی کا 5 اپریل کو آئی جی آفس پر دھرنے کا اعلان
ملیر ہالٹ واقعے کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاج کیا گیا، منعم ظفر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی نااہلی سے ٹینکرموت کا پروانہ بن گئے ہیں، جماعت اسلامی نے 5 اپریل کو آئی جی آفس پر دھرنا دینے کا بھی اعلان کردیا۔
منگل کے روز کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار خاندان کی ہلاکت کے خلاف جماعت اسلامی نے شدید احتجاج کیا۔
احتجاج سے خطاب کے دوران امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے حکومت اور پولیس کے خلاف سخت بیانات دیے اور ٹریفک حادثات میں ہونے والی ہلاکتوں پر حکومتی نااہلی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
منعم ظفر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کہتے ہیں کہ یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی نااہلی کی وجہ سے ٹینکر موت کا پروانہ بن چکے ہیں۔
کراچی؛ ملیر میں دلخراش ٹریفک حادثے میں جاں بحق میاں بیوی اور نومولود آہوں اور سسکیوں کیساتھ سپردخاک
امیر جماعت اسلامی کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ، وزیر ٹرانسپورٹ، آئی جی اور ڈی آئی جی سے سوال کیا کہ وہ کہاں ہیں اور ڈمپر اور ٹینکرز کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی سڑکوں پر دن دہاڑے غیر قانونی ڈمپر اور ٹینکر دندناتے پھر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جماعت اسلامی کراچی کے شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی اور ان کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
منعم ظفر نے مطالبہ کیا کہ پولیس میں کراچی کے رہائشیوں کو بھرتی کیا جائے کیونکہ موجودہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کا کراچی کے مسائل سے کوئی تعلق نہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی 5 اپریل کو آئی جی آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دے گی۔
منعم ظفر نے محکمہ پولیس میں آئی جی سے لے کر ایس او تک رشوت خوری کے سسٹم کو بے نقاب کردیا اور کہا کہ ایس او سے ڈی آئی جی تک رشوت کا بازار گرم ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پچھلے 85 دنوں میں 216 افراد ہیوی ٹریفک کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں، سندھ حکومت کی رٹ کہاں ہے کیوں لوگوں کے زخموں پر مرہم نہیں رکھتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر ہالٹ پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں کیا، جہاں گزشتہ روز واٹر ٹینکر کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
ناردن بائی پاس ٹھیک ہوجائے تو ہیوی ٹریفک شہر میں نہ آئے، میئر کراچی
یاد رہے کہ گزشتہ روز ملیر ہالٹ کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے موٹرسوار میاں بیوی اور موقع پر پیدا ہونے والا بچہ بھی جاں بحق ہو گیا تھا۔
شوہر عبدالقیوم حاملہ اہلیہ کو چیک اپ کرانے کے لیے موٹر سائیکل پر اسپتال لے جا رہا تھا۔
مشتعل افراد نے واٹر ٹینکر کے شیشے توڑ کر اسے آگ لگانے کی کوشش کی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور اور ہیلپر کو گرفتار کر کے واٹر ٹینکر کو قبضے میں لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 214 جبکہ ہیوی ٹریفک کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 68 ہو گئی ہے۔