Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
25 Ramadan 1446  

دریائے سندھ: کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کی شدیدقلت سے انسانی اور آبی حیات متاثر، سیکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

سجاول، ٹھٹھہ، اور بدین کی تقریباً 50 لاکھ ایکڑ زرعی زمین سمندر کی نذر ہو چکی ہے
شائع دن پہلے

ملک بھر کے دریاؤں میں پانی کی کمی شدت اختیار کرگئی۔ دریائے سندھ کی سکڑتی ہوئی حالت بھی سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کی قلت سے انسانی زندگی اور آبی حیات شدید متاثر ہونے لگی۔ سیکڑوں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

کوٹری ڈائون اسٹریم میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے۔ پانی کی قلت کے باعث دریائے سندھ سکڑتا جا رہا جس کے باعث انسانی زندگیاں اور آبی حیات خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ جبکہ لوگ بڑی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

پاکستان کا سب سے بڑا دریا دریائے سندھ پانی کی مسلسل کمی کے باعث ان دنوں صحرائے تھر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ ڈائون اسٹریم میں پانی نہ چھوڑنے کی وجہ سے دریائے سندھ خشک ہو کر سکڑ گیا ہے۔

دریائے سندھ میں پانی کی کمی، زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں

ٹھٹھہ سجاول پل کے مقام پر دریائے سندھ کے دامن میں ریت کے ٹیلے ہی ٹیلے نظر آ رہے ہیں۔ پورے علاقے کو خشک سالی نے گھیر لیا ہے۔ زرعی پانی فراہم کرنے والی نہریں سوکھ گئی ہے۔ کاشتکار پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں۔

دریائے سندھ میں پانی کی کمی، زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں

دریائے سندھ میں پانی نہ ہونے سے نہ صرف ماحولیاتی بحران پیدا ہو رہا ہے، بلکہ اس کا اثر سندھ کے کئی اضلاع پر بھی پڑ رہا ہے۔ سمندر کے بڑھتے ہوئے پانی نے بھی سجاول، ٹھٹھہ، اور بدین کے اضلاع کی زرعی زمینوں کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 50 لاکھ ایکڑ زرعی زمین سمندر کی نذر ہو چکی ہے۔

صورتحال کا سدباب کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت، ماہرین، اور متعلقہ ادارے فوری طور پر اس بحران کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

sindh

water shortage

Indus River

Water Reservoir

Canals on Indus River