عمران خان سے ملاقات کیلئے معاملات طے پاگئے، پی ٹی آئی نے کیا شرط مانی؟
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے واضح کر دیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کسی بھی قسم کی معافی کا کوئی امکان نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کا معاملہ طے پا گیا ہے، طے پایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے جو حقوق ہیں ان کو دیے جائیں گے اور یہ فیصلہ باہمی رضا مندی سے ہوا۔ تاہم، شرط عائد کی گئی ہے کہ جو بھی افراد عمران خان سے جیل میں ملاقات کریں گے، وہ باہر آکر اس ملاقات پر کوئی گفتگو نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے کہا گیا کہ ملاقات کے بعد سیاسی گفتگو نہیں کی جائے گی، جس پر پی ٹی آئی نے اتفاق کر لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان کا مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا، لیکن پارلیمنٹ کے ارکان جہاں ضروری ہوا، اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ہفتے میں 2 دن کی ملاقات بحال کر دی
’معافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘
سلمان اکرم راجا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کے معافی مانگنے کا کوئی امکان نہیں۔ ’اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی معافی مانگیں گے تو وہ غلط فہمی میں ہے، ایسا ہونا ناممکن ہے۔‘
اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت جاری
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت اچھی چل رہی ہے اور تمام جماعتوں کے ساتھ مشاورت جاری ہے، جن میں جے یو آئی، سندھ کی جماعتیں اور دیگر شامل ہیں۔
پی ٹی آئی والے ماضی میں بھی طالبان کا دفتر کھولنا چاہتے تھے، فیصل کریم کنڈی
### 23 مارچ پر قدغن، آئین کی پامالی
پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے 23 مارچ کو پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر پابندیوں پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ دن خوشی کا دن تھا، لیکن گھروں پر چھاپے مارے گئے، لاہور میں کیک کاٹنے تک کی اجازت نہیں دی گئی۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک تقریب میں موجود تھے جہاں پولیس نے آکر ساؤنڈ سسٹم بند کر دیا۔ ان کے بقول یہ نہ صرف آئین کی پامالی ہے بلکہ شرافت کی بھی توہین ہے۔
عدالت نے 4 مقدمات میں سلمان اکرم راجہ کی گرفتاری سے روک دیا
دیگر جماعتوں کے رویے پر تنقید
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اس وقت سیاسی فوائد حاصل کر رہی ہیں، لیکن انہیں اپنے رویے پر نظرثانی کرنا ہو گی۔ ان کے مطابق، اگر رویہ نہ بدلا گیا تو کسی بات چیت کا امکان نہیں۔
آج اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم آئین پاکستان اور قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے،فیصل چوہدری
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے مرکزی وکیل فیصل چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم آئین پاکستان اور قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے، کوئی عدالت عمران خان، ان کے خاندان یا دیگر افراد کے حق تقریر بین نہیں کرسکتی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ اگر اس حکم میں عدالت سے عمران خان کے جیل ملاقاتوں کے دوران ہونے والے گفتگو کو عوام تک پہنچانے پر کوئی قدغن لگائی تو اس فیصلے کو خود چیلنج کروں گا۔