نمائندہ خصوصی محمد صادق کا دورہ کابل رنگ لے آیا، افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کے حوالے سے مؤقف میں لچک دکھا دی
افغانستان میں نمائندہ خصوصی محمد صادق کا دورہ کابل رنگ لے آیا، آج نیوز نے پاک افغان روابط کا شیڈول حاصل کر لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ افغان حکام سے ملاقات میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا معاملہ افغان حکام کے سامنے رکھا گیا۔ پہلی بار افغان طالبان میں ٹی ٹی پی پر کچھ لچک نظر آئی۔
ذرائع کے مطابق پاک افغان مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس جلد بلانے پراتفاق ہوا ہے، جے سی سی اجلاس 15 اپریل سے پہلے کابل میں ہوگا۔ نمائندہ خصوصی محمد صادق، سول وعسکری حکام کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کرینگے۔
ذرائع نے بتایا کہ تجارت و معاشی تعاون کے فروغ کا لائحہ عمل مرتب کر لیا گیا، پاک افغان وزرائے تجارت کی مشاورت عید سے پہلے ہوگی۔ عید کے بعد افغان وزیرتجارت نورالدین عزیزی پاکستان کا دورہ کرینگے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا معاملہ افغان حکام کے سامنے رکھا گیا۔ پہلی بار افغان طالبان میں ٹی ٹی پی پر کچھ لچک نظرآئی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل افغان طالبان حکام کے ساتھ سفارتی رابطہ کے لیے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق 3 روزہ دورے پر کابل پہنچے۔ کابل پہنچنے پر نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے افغان وزیرخارجہ امیر متقی سے ملاقات کی، اور پاک افغان تعلقات پر گفتگو کی۔ ملاقات میں تعلقات بہتر کرنے کیلئے ہائی لیول روابط پر اتفاق کیا گیا۔
افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق خان نے 21 سے 23 مارچ تک کابل کا سرکاری دورہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کے اس دورے کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔
رواں برس جنوری میں سابق سفیر محمد صادق کو وزیراعظم کا معاون خصوصی تعینات کیا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹفیکیشن کے مطابق محمد صادق کا عہدہ وزیر مملکت کے مساوی کیا گیا۔ جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق محمد صادق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان مقرر کیے گئے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے امور کے لیے پاکستان کے سابق خصوصی نمائندے محمد صادق نے پہلے بھی 3 سال عہدے پر رہنے کے بعد گزشتہ سال اگست میں استعفیٰ دے دیا تھا۔
قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان آصف درانی نے 14 ستمبر 2024 کو عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے مئی 2023 میں عہدہ سنبھالا تھا۔ آصف درانی نے عہدہ ذاتی وجوہات کی وجہ سے چھوڑا، ان کے جانے کے بعد پاکستان کی افغانستان کے لئے خصوصی نمائندہ کی آسامی خالی تھی۔