درزیوں کی تکرار اور سلائی میں اضافہ نے خواتین کو ریڈی میڈ کپڑوں کی طرف راغب کر دیا
عید کے رنگ ریڈی میڈ کپڑوں کے سنگ، درزیوں کی تو تکرار اور سلائی میں اضافہ نے خواتین کو ریڈی میڈ کپڑوں کی طرف راغب کر دیا۔ پشاور کے دکانداروں نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال ریڈی میڈ ملبوسات کی سیل زیادہ ہو رہی ہے۔
عید کی تیاریوں کے سلسلے میں درزیوں کی اجرت میں اضافے کے باعث خواتین سلے سلائے ملبوسات کی خریداری کو ترجیح دینے لگی ہیں۔
عید الفطر کی آمد قریب آتے ہی شہر میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی مانگ میں اضافہ ہوگیا۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال ریڈی میڈ ملبوسات کی سیل زیادہ ہو رہی ہے۔
دوسری جانب خواتین کہتی ہیں کہ درزیوں کے جھنجٹ سے نمٹنے کے لئے ریڈی میڈ کپڑوں کو ترجیح دی ہے لیکن دکانداروں نے عید سیزن کمانے کے لئے قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ خواتین کے ایک سوٹ کی قیمت 6500 جبکہ بچیوں کے ایک سوٹ کی قیمت 2500 سے 3000 تک پہنچ گئی، ایسے میں اس عید صرف ایک جوڑے پر ہی گزارا کرنا پڑے گا۔
خواتین کا مطالبہ ہے کہ عید کے دنوں میں خود ساختہ مہنگائی پیدا کرنے والے درزیوں اور دکانداروں کے خلاف کارروائی کی جائے، تاکہ سفید پوش طبقہ بھی عید کی خوشیاں منا سکے۔
Comments are closed on this story.