چار افراد کو قتل کے الزام میں جیل بھجوانے کے بعد مقتولہ کی زندہ واپسی
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک خاتون کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ مر چکی ہے جس کے اہل خانہ نے 18 ماہ قبل اس کی آخری رسومات بھی ادا کی تھیں۔ تاہم اس کے زندہ لوٹنے کی خبر نے گاؤں والوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مردہ قرار دی گئی للیتا بائی نامی خاتون نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر دعویٰ کیا کہ وہ زندہ ہے۔ اس کی واپسی نے بڑے سوالات کو جنم دیا ہے، کیونکہ اس کے مبینہ قتل کے لیے چار افراد کو سزا سنائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق للیتا کے والد رمیش نانورام بنچھڈا نے کہا کہ خاندان نے ایک مسخ شدہ لاش کی شناخت مخصوص نشانات سے کی ہے، جیسے ہاتھ پر ٹیٹو اور ٹانگ کے گرد کالا دھاگہ بندھا ہوا تھا۔ یہ مان کر کہ یہ للیتا تھی، خاندان نے اس کی آخری رسومات ادا کیں۔
25 منٹ تک مردہ رہنے والا شخص زندہ کیسے ہوا
پولیس کو یہ لگا کہ خاتون کو قتل کردیا گیا ہے، اس لیے انہوں نے چار افراد عمران، شاہ رخ، سونو اور اعجاز کو گرفتار کر کے اس کے مبینہ قتل کے الزام میں جیل میں ڈال دیا۔
تاہم، تقریباً 18 ماہ کے بعد، للیتا اپنے گاؤں واپس آگئی۔ اس کے والد اسے زندہ دیکھ کر حیران ہوئے اور اسے فوراً تھانے لے گئے اور حکام کو اطلاع دی۔
90 دن تک سمندر کی خوفناک لہروں کے درمیان پھنسے رہنے والا شخص زندہ کیسے بچا
بھارتی میڈیا کے مطابق للیتا نے بتایا کہ وہ شاہ رخ نامی شخص کے ساتھ بھانوپارہ گئی تھی۔ دو دن تک وہاں رہنے کے بعد اسے شاہ رخ نامی دوسرے شخص کو 5 لاکھ روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کوٹا میں ڈیڑھ سال تک مقیم رہی جس کے بعد وہ فرار ہونے اور اپنے گاؤں لوٹنے میں کامیاب ہو سکیں۔ اس نے اپنی شناخت ثابت کرنے کے لیے اپنا آدھار اور ووٹر آئی ڈی جیسے دستاویزات بھی دکھائے۔
للیتا کے دو بچے بھی ہیں جو اپنی ماں کو زندہ دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔