Aaj News

ہفتہ, مارچ 22, 2025  
22 Ramadan 1446  

سلامتی کونسل کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا، پاکستان کا دوٹوک مؤقف

منیر اکرم نے غزہ پر دوبارہ بمباری اورانسانی امداد روکنے کی مذمت کی۔
شائع 13 گھنٹے پہلے
فائل فوٹو
فائل فوٹو

منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نےغزہ میں جاری نسل کشی کو مغربی کنارے تک پھیلادیا، سلامتی کونسل کو اسرائیل جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔ جنگ کو نہ روکا تو طاقتور ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہوجائے گی۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب نے سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نےغزہ میں جاری نسل کشی کومغربی کنارے تک پھیلا دیا، سلامتی کونسل کواسرائیل جارحیت کےخلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔

منیراکرم نے خطاب میں کہا کہ جنگ کونہ روکا تو طاقتور ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہو جائے گی، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصول چکنا چور ہو جائیں گے۔ اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے 90 فیصد سے زائد غزہ کی آبادی بھوک کا شکار ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کا واحد کینسر اسپتال تباہ کردیا

منیر اکرم نے خطاب کے دوران غزہ پر دوبارہ بمباری اورانسانی امداد روکنے کی مذمت کی۔

انھوں نے خبردار کیا کہ اس وحشیانہ جنگ کو روکا نہ گیا تو طاقتور اور جارح ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہو جائے گی، اقوام متحدہ کے چارٹر کے وہ اصول جنہیں جارحیت اور جنگ سے بچاؤ کے لیے ترتیب دیا گیا تھا، چکنا چور ہو جائیں گے۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی اس جاری نسل کشی کو دیکھتے نہ رہیں، کیونکہ اسرائیل اپنے اقدامات میں مکمل استثنیٰ محسوس کر رہا ہے اور اسے یقین ہے کہ سلامتی کونسل اس کے خلاف کسی قرارداد پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہے گی۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے زور دیا کہ اسرائیل نے واضح طور پر اعلان کر رکھا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں پر ہونے والے اثرات کی پروا کیے بغیر اپنی جارحیت جاری رکھے گا۔ اسرائیل کے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشنز کا پھیلاؤ جنین، نور شمس، طولکرم اور جنین کیمپوں تک پہنچ گیا، جو کہ 1967 کے بعد سے سب سے بڑی آبادی کی نقل مکانی کا سبب بنے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے فوجی چھاپے، آباد کاروں کے حملے اور غیر قانونی زمینوں کا انضمام فلسطینی عوام کو مغربی کنارے سے بے دخل کرنے کے ایک منظم منصوبے کا حصہ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 15 جنوری کے معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے، جس میں مغویوں کی رہائی اور اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا شامل ہے، قطر، مصر اور امریکا جیسے ثالثوں کو اس عمل میں معاونت کرنی چاہیے۔

پاکستان

United Nations

Munir Akram

Amrica