کوئٹہ شہر میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر نگرانی اہم ترین شاہراہ کی تعمیر
کوئٹہ شہر میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر نگرانی اہم ترین شاہراہ کی تعمیر جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ روڈ جو کڈنی سینٹر سے شروع ہو کر ایئرپورٹ روڈ سے جڑتا ہے، کل 3.7 کلومیٹر طویل ہے۔ اس میں سمنگلی روڈ پر کڈنی سینٹر کے سامنے ایک کلومیٹر طویل فلائی اوور بھی شامل ہے، جو سبزل روڈ کو اس کے ساتھ جوڑتا ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر سے کڈنی سینٹر کے سامنے روزانہ پیش آنے والے ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ یہ منصوبہ چھ لین کی سڑک، سروس روڈ، 20 فٹ چوڑے فٹ پاتھ، اور یوٹیلیٹی کاریڈور پر مشتمل ہے۔ یہ نارتھ-ساؤتھ روڈ کے ساتھ منسلک ایک اہم منصوبہ ہے، جس کی کل لاگت تقریباً چھ ارب روپے ہے۔ اب تک اس منصوبے کا 30 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
ایئرپورٹ روڈ سے جب ہم شہر کی طرف آتے ہیں تو ایک ہی راستہ ہے جو کوئلہ پھاٹک سے گزرتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے یہ راستہ بند ہو جائے تو پورے کوئٹہ شہر کی ٹریفک متاثر ہوتی ہے اور نارتھ-ساؤتھ کے تمام علاقوں کی آمدورفت معطل ہو جاتی ہے۔
ایئرپورٹ روڈ کے متبادل کے طور پر ہمارے پاس ویسٹرن بائی پاس ہے، جہاں سے خیزی چوک کے راستے گزرنا پڑتا ہے، لیکن وہاں بھی ہیوی ٹریفک اور رش کا سامنا رہتا ہے۔ یہ منصوبہ ایئرپورٹ روڈ اور خیزی چوک والے راستے کا بہترین متبادل ہوگا۔ یہ نارتھ اور ساؤتھ کوئٹہ کی پوری آبادی کو سہولت فراہم کرے گا، جس میں کلی برات، کلی گل محمد، اور ان کے ملحقہ تمام علاقے شامل ہیں۔
اس کی ایکسٹینشن پھر ایئرپورٹ روڈ سے آگے بلیلی بائی پاس کو کنیکٹ کرے گی اور دائیں جانب یہ سرائے گراگئی سے لے کر کچ روڈ تک کنیکٹ ہوگی۔ جنوب میں اس کی ایکسٹینشن بولان میڈیکل کالج کے ساتھ موجود نالے کے ساتھ ہوگی، جو سریاب کسٹم تک جائے گی اور سبی روڈ کے ساتھ ساتھ مستونگ روڈ کو بھی کنیکٹ کرے گی۔
یہ ایک ہائی اسپیڈ روڈ ہوگی جو چھ لین پر مشتمل ہوگی، جس سے ٹریفک کی روانی بہتر ہو جائے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی مسلسل اس پروجیکٹ کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور اس میں آنے والے مسائل کو خود حل کر رہے ہیں۔ ہمیں وزیر اعلیٰ کی طرف سے ہدایات ملی ہیں کہ اس منصوبے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔