Aaj News

ہفتہ, مارچ 22, 2025  
22 Ramadan 1446  

ماہرین صحت کا حکومت سے سگریٹ کے پیکٹ پر 39 روپے اضافے کا مطالبہ

اس اقدام سے آئندہ مالی سال میں 39 روپے فی پیکٹ اضافے سے 67.4 بلین کی آمدنی حاصل ہوگی
شائع 23 گھنٹے پہلے

ماہرین صحت نے حکومت سے سگریٹ کے پیکٹ پر 39 روپے اضافے کا مطالبہ کر دیا۔ قیمت بڑھنے سے نہ صرف معیشت کو استحکام ملے گا بلکہ شعبہ صحت پر پڑنے والا بوجھ بھی کم کیا جاسکے گا اس اقدام سے آئندہ مالی سال میں 39 روپے فی پیکٹ اضافے سے 67.4 بلین کی آمدنی حاصل ہوگی۔

ذرائع کے مطابق بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم سپارک اور سوشل پالیسی اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر (ایس پی ڈی سی) کے زیر اہتمام سیمینار میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 39 روپے تک کا اضافہ کرے۔ اس اقدام سے آئندہ مالی سال میں 39 روپے فی پیکٹ اضافے سے 67.4 بلین کی آمدنی حاصل ہوگی جبکہ تمباکو کے استعمال کو کم کرنے اور صحت عامہ کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم نے کہا کہ تمباکو کے استعمال کے ہمارے معاشرے پر سنگین اثرات مرتب ہورہے ہیں، ہماری آنے والی نسلوں کی صحت خطرے میں ہے اور یہ ایک چیلنج ہے جسے ہم نظر انداز نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک اور نوجوانوں کےمستقبل کو بچانے کے لیے تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ کرنا ہوگا۔ قومی اسمبلی کی رکن ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو نے حکومت پر زور دیا کہ وہ 2025-26 کے بجٹ میں تمباکوٹیکس میں اضافے کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سگریٹ پرایف ای ڈی بڑھانے سے نہ صرف معاشی ترقی میں مدد ملے گی بلکہ تمباکو کے استعمال کو کم کرکے زندگیاں بھی بچائی جا سکتی ہیں۔

صرف ایک سگریٹ آپ کی زندگی کتنی چھوٹی کرتی ہے؟ حیران کن انکشافات

ایس پی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد آصف اقبال نے کہا پاکستان کو تمباکو کے استعمال سے صحت عامہ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ممکنہ آمدنی میں اربوں روپے کا ریونیو حاصل کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ پیکٹ پر39 روپے کے اضافے سے 67.4 ارب روپے ایف ایم ڈی اور 9.2 ارب روپے جی ایس ڈی کی مد میں حاصل ہوں گے۔ اس آمدنی کو صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور بچوں کی بہبود جیسے اہم شعبوں پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔

اسپیشل سیکرٹری وزارت قومی صحت مرزا ناصر الدین مشہود احمد نے کہا کہ سالانہ 160,000 سے زیادہ اموات تمباکو اوراس سے جڑی مصنوعات سے پھیلنے والی بیماریوں سے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ایک اندازے کے مطابق ملک بھر میں 31.6 ملین نوجوان اور 17.3 ملین دیگر افراد تمباکو نوشی کی لت میں لتھڑے ہوئے ہیں جس سے ہمیں شعبہ صحت کے ایک بڑے بحران کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10سے14 سال کی عمر کے تقریباً 1,200 بچے روزانہ سگریٹ نوشی شروع کر رہے ہیں، محکمہ صحت کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شبانہ سلیم نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ ہم بچوں اور نوجوانوں کو بچانے کے لیے مل کر کام کریں۔ تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ ایک باقاعدہ اور مستقل اقدام ہونا چاہیے کیونکہ سستا سگریٹ بچوں اور نوجوانوں کو سگریٹ نوشی شروع کرنے میں مدد دیتا ہے۔

cigrette packet

price increase demand