مصطفٰی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے بیٹے کو سزا دینے کا مطالبہ کر دیا، ویڈیو بیان آج نیوز کو موصول
ملزم کامران قریشی نے ویڈیو بیان میں اپنے بیٹے ارمغان کو سزا دینے کا مطالبہ کردیا، پولیس حراست میں مصطفی قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کا ابتدائی ویڈیو بیان آج نیوز نےحاصل کرلیا۔ ملزم کامران قریشی نے مرحوم مصطفیٰ عامر کے والدین سے بھی معافیاں مانگنا شروع کر دیں۔ ملزم کامران کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی سینٹرل جیل کراچی میں پیش کیا گیا۔ جہاں ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
آج نیوز کو موصول مصطفی عامرقتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے والد ملزم کامران قریشی نے پولیس حراست میں ابتدائی بیان دیا جس میں ملزم کامران قریشی نے اپنے بیٹے ارمغان کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گرفتار ملزم کامران قیریشن نے ابتدائی بیان میں کہا کہ میں غصے میں پاگل ہو جاتا تھا، سچ کی تلاش میں نکل پڑتا تھا، اب آہستہ آہستہ سچ پتا لگ رہا ہے۔
کامران قریشی نے بیان میں بتایا کہ اگر بیٹے نے قتل کیا ہے تو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔
منیشات برآمدگی کیس میں گرفتارملزم ساحر نے ضمانت کی درخواست دائر کردی
پولیس حراست میں گرفتار ملزم کامران قریشی نے مرحوم مصطفیٰ عامر کے والدین سے بھی معافیاں مانگنا شروع کردیں، کہا کہ وجہیہ صاحبہ اور ان کے شوہر کی دل آزاری پر، آئی ایم سوری۔
ارمغان کا والد کامران قریشی گرفتاری کے بعد اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے لیے سردرد بن گیا، رویے پر معافی
خیال رہے کہ جمعرات کو اے وی سی، سی سی آئی اے پولیس نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کارروائی کرکے مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو منشیات فروشی میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا۔
ملزم سے منشیات اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدرکا کہنا ہے کہ کامران قریشی کو پولیس مقابلہ کیس میں گرفتار کیا ہے، ملزم سے منشیات سے متعلق بھی تفتیش کریں گے، چھاپے کے دوران اے وی سی سی پر شدید فائرنگ کی گئی۔
ملزم کامران قریشی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی سینٹرل جیل کراچی میں مصطفی عامرقتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کے بعد عدالت نے ملزم کامران کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ملزم کامران قریشی کیخلاف منشیات واسلحہ برآمدگی مقدمات درج ہیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے ملزم سے سوال کیا کہ پولیس نے آپ پر تشدد کیا ہے، جس پر ملزم کامران نے بتایا کہ میرے جسم کے نازک حصوں پر تشدد کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ہدایت کی کہ عدالتی عملہ ملزم کو چیمبر میں لے جا کرمعائنہ کرے۔
ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کا 3روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزم سے اسلحے، منشیات کی سپلائی پرمعلومات کرنی ہیں، ملزم انتہائی شاطر ہے تعاون نہیں کر رہا۔
وکیل ملزم نے مؤقف اپنایا کہ ملزم کو 18 مارچ کو گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کا بیٹا گرفتار ہے، ملزم اپنے بیٹے کا دفاع کر رہا تھا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم نے پراسکیوشن ، ججز، میڈیا والوں کو دھمکیاں دی ہیں، ملزم نے مصطفیٰ کے قتل کے بعد بیٹے کو روپوش ہونے کا کہا تھا، ملزم سوشل میڈیا پر دھمکیاں دیتا ہے سب چیزیں ریکارڈ پر ہیں۔
وکیل ملزم نے مؤقف پیش کیا کہ کیس کا کوئی پرائیویٹ گواہ نہیں ہے، کیس پراپرٹی نہیں۔ اس کے ساتھ ہی پراسکیوشن کی جانب سے کیس پراپرٹی عدالت میں پیش کردی گئی۔
ملزم کامران نے کہا کہ جومقدمہ درج کیا گیا ہے نا مجھے پڑھایا گیا اور نہ دیکھایا گیا، گھر کا دروازہ توڑا گیا، میرا ملازم موجود تھا مگراب پتا نہیں کہاں ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ملزم کو ایف آئی آر کی کاپی دی جائے۔ ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ عدالت نے ملزم کو اپنے وکیل سے ملاقات کی اجازت دے دی۔