ڈونلڈ ٹرمپ امریکی محکمۂ تعلیم بند کرنے کا ایگزیکٹیو آرڈر آج جاری کریں گے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی محکمہ تعلیم بند کرنے کا ایگزیکٹو آرڈر آج جاری کریں گے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق محکمہ تعلیم مکمل ختم کرنے کے لیے امریکی صدر کو کانگریس کی حمایت درکار ہوگی۔
انتظامیہ پہلے ہی اس محکمے کی افرادی قوت میں تقریباً 50 فیصد کمی کر چکی ہے۔ تاہم، اسے مکمل طور پر بند کرنے کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہوگی۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتطامیہ امریکی محکمہ تعلیم کی افرادی قوت نصف کرچکی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ تعلیم میں اس سال کے آغاز پر 4 ہزار 133 ملازمین تھے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران محکمہ تعلیم کو ختم کرنے اور اس کے بجٹ میں نمایاں کٹوتی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
اس پالیسی کے تحت پہلے ہی محکمے کی افرادی قوت تقریباً نصف ہو چکی ہے، زیادہ تر برطرفیوں کے ذریعے، جبکہ درجنوں گرانٹس اور معاہدے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب نیشنل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کی صدر بیکی پرنگل نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا یہ اقدام تعلیمی پروگراموں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔
انہوں نے کہا اگر یہ فیصلہ نافذ ہو گیا تو تمام ناصرف طلبہ متاثر ہونے بلکہ کلاسز میں طلبہ کی تعداد بڑھ جائے گی، ملازمتوں کی تربیتی اسکیمیں ختم ہو جائیں گی، اعلیٰ تعلیم مزید مہنگی اور متوسط طبقے کے لیے ناقابل رسائی ہو جائے گی، خصوصی طلبہ کے تعلیمی حقوق کمزور پڑ جائیں گے اور طلبہ کے شہری حقوق کے تحفظات ختم ہو جائیں گے۔