سنیتا ولیمز کی زمین پر واپسی سے قبل خلائی جہاز میں کیا دہشت کے لمحات تھے؟
خلائی تحقیقات کے ادارے ناسا کے خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور 9 ماہ خلا میں رہنے کے بعد زمین پر واپس آگئے۔ وہ فلوریڈا کے ساحل سے دور سمندر میں بحفاظت اتر گئے۔ دونوں خلاء بازوں کو اسپیس ایکس کے کریو ڈریگن خلائی جہاز کے ذریعے ریسکیو کیا گیا
59 سالہ سنیتا ولیمز اور 62 سالہ بوچ ولمور نے خلائی جہاز سے باہر آنے کے بعد خوشی کا اظہار کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق خلائی سفر کا آخری حصہ سب سے مشکل تھا۔ جب اسپیس ایکس ڈریگن خلائی جہاز زمین کی فضا میں دوبارہ داخل ہوا تو یہ انتہائی تیز رفتاری سے سفر کر رہا تھا- اس وقت کریو ڈریگن خلائی جہاز 28,800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر رہا تھا۔ جس کے باعث شدید گرمی پیدا ہوگئی تھی اور درجہ حرارت 16 سو ڈگری تک پہنچ گیا تھا۔ خوش قسمتی سے، ہیٹ شیلڈز نے خلابازوں کو اندر سے محفوظ رکھا۔
اسپیس اسٹیشن پر پھنسے خلا بازوں کو واپسی پر دردناک صورتحال کا سامنا، ہڈیاں تبدیل ہوگئیں
رپورٹ کے مطابق ڈریگن کیپسول میں بیرونی خول کے لیے گرمی سے بچنے والا PICA مواد استعمال کیا جاتا ہے۔ اسپیس ایکس ڈریگن یا کسی بھی خلائی جہاز میں گرمی کو روکنے والی شیلڈ کو PICA (Phenolic Impregnated Carbon Ablator) کہتے ہیں۔ یہ ہلکا پھلکا مواد سب سے پہلے ناسا نے استعمال کیا تھا۔ ایپیس ایکس نے اپنے ڈریگن کیپسول پر PICA شیلڈ استعمال کیں تاکہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن جانے کے دوران خلا بازوں کی حفاظت کی جا سکے۔ جب ڈریگن کیپسول خلاباز ولیمز اور ولمور کو زمین پر لے کر واپس پہنچا تو شدید گرمی کی وجہ سے اس کے بیرونی خول کا رنگ سفید سے بھورا ہو گیا۔ اس سے ظاہر ہوا کہ خول جل گیا تھا، لیکن اس نے خلابازوں کو اندر سے محفوظ رکھا۔
ماہ سے خلا میں پھنسی سنیتا ولیمز نے چلنے کا احساس یاد کرکے جذبات ظاہر کر دیے
واضح رہے سنیتا ولیمز اپنے کریئر کے دوران 9 اسپیس واکس مکمل کر چکی ہیں اور ایک وقت میں خاتون خلا باز کے طور پر سب سے زیادہ اسپیس واک کرنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر چکی ہیں۔ تاہم 2017 میں پیگی وِٹسن نے 10 اسپیس واک مکمل کرکے یہ اعزاز اپنے نام کر لیا۔