سندھ ہائیکورٹ کا جامشورو کے معذور ٹیچر کو بحال کرنے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے جامشورو میں جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچر کی بھرتی کی منسوخی کے خلاف درخواست پر معذور ٹیچر کو بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو درخواست گزار کو تنخواہیں اور دیگر واجبات ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
کراچی میں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار شاہنواز کھوسو نے مؤقف اختیار کیا کہ شاہنواز کھوسو معذورکوٹے پرجونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچر بھرتی ہوا تھا، محکمہ تعلیم نےعدالتی حکم کو بنیاد بنا کر درخواست گزار کی بھرتی منسوخ کی۔
وکیل نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے والوں کی بھرتی معطل کی تھی۔ درخواست گزار ہارڈ ایریا کی بنیاد پر نہیں معذور کوٹے پر بھرتی ہوا تھا۔
سرکاری وکیل کے مطابق حکومت نے ریکروٹمنٹ پالیسی 2021 میں کم از کم 55 نمبرزکی شرط عائد کی۔ بعد میں ترمیم کرکے 33 نمبرز کئے گئے۔ عدالتی حکم پر بھرتی کے لئے امتحان میں کم از کم 40 فیصد کی پالیسی بنائی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ معذور افراد کے لئے دنیا بہت سخت اور ظالم ہو سکتی ہے، معذور افراد کو سماجی طور پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے درخواست گزار کو معذوری کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے عدالتی حکم کی غلط تشریح کی، حکم ہارڈ ایریا کے نام پر کم نمبرز حاصل کرنے والے امیدواروں کے لیے تھا۔ متعلقہ محکمے نے معذور درخواست گزار سے کسی ہمدردی کا اظہار نہیں کیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے معذور ٹیچر کو بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو درخواست گزار کو تنخواہیں اور دیگر واجبات ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے حکم نامے کی کاپی سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو بھی بھیجنے کی ہدایت کردی۔
Comments are closed on this story.