سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا: علیمہ خان جے آئی ٹی میں پیش ہوگئیں
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) میں پیش ہوگئیں۔ جے آئی ٹی ٹیم آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئیں، علیمہ خان کو جمعہ 12 مارچ کو طلب کیا گیا، تاہم وہ ذاتی مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان سے جے آئی ٹی نے 2 گھنٹے تک سوال و جواب کیے، علیمہ خان جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد واپس روانہ ہوگئیں۔
جمعہ کے روز علیمہ خان کی جانب سے ان کے وکیل خالد یوسف چوہدری جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے، جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں بنائی کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا: جے آئی ٹی نے عمر ایوب اور علیمہ خان کو طلب کرلیا
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی، جے آئی ٹی کے پاس طلب کیے جانے والے رہنماؤں کے حوالے سے شواہد موجود ہیں۔
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کی تحقیقات کے معاملے میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج دوپہر 12 بجے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) میں طلب کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا: پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں سمیت 16 ارکان میں سے کوئی بھی پیش نہ ہوسکا
دوسری جانب منفی پروپیگنڈے میں ملوث پی ٹی آئی کے 25 افراد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے۔ پیش ہونے والوں میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، شاہ فرمان، اسد قیصر، پی ٹی آئی ویمن ونگ کی صدر کنول شوذب سمیت دیگر شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی تمام 25 افراد سے شواہد کی بنیادی پر تحقیقات کر رہی ہے۔ نوٹس میں تمام افراد کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے میں اپنی پوزیشن واضح کریں۔