سانحہ بولان کے بعد جعفر ایکسپریس کی متاثرہ بوگیاں کوئٹہ پہنچ گئیں
سانحہ بولان کے بعد جعفر ایکسپریس کی بوگیاں کوئٹہ پہنچ گئیں، بوگیوں پر گولیوں کے نشانات موجود ہیں، ان بوگیوں کو مرمت کے بعد سفر کے لیے روانہ کیا جائے گا، بلوچستان سے ٹرین سروس تاحال معطل ہے، کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کل روانہ نہیں ہوگی۔
ریلوے کنٹرول کے مطابق جعفر ایکسپریس کی مرمت کا کام تاحال مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ ٹرین کی صفائی کے امور بھی ابھی باقی ہیں۔ مکمل مرمت اور صفائی کے بعد ہی ٹرین کی پشاور کے لیے روانگی ممکن ہو سکے گی۔
ریلوے ذرائع نے بتایا کہ بلوچستان سے ٹرین سروس آٹھویں روز بھی معطل رہی، ریلوے ٹریک مرمت مکمل ہونے بعد بحال کردیا گیا، سیکیورٹی کلیئرنس ملتے ہی ٹرین بحال کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ 11 مارچ کو کالعدم بی ایل اے نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنالیا تھا، سیکیورٹی فورسز نے 2 روز آپریشن کرکے تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
جعفر ایکسپریس آپریشن میں ہلاک دہشت گردوں کی لاشوں کی تصاویر منظر عام پر آگئیں
14 مارچ کو ترجمان پاک فوج نے جعفر ایکسپریس پر حملے میں ہونے والے جانی نقصان سے متعلق سوال پر بتایا تھا کہ واقعہ میں مجموعی طور پر 26 مسافروں کی شہادتیں ہوئیں، 354 یرغمالیوں کی زندہ بازیاب کروایا گیا ہے جن میں 37 زخمی بھی شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ 18 شہدا کا تعلق آرمی اور ایف سی سے ہے، 3 شہدا ریلوے اور دیگر محکموں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ 5 عام شہری تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ مشرقی پڑوسی پاکستان میں دہشت گردی کا مین اسپانسر ہے، جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا جعلی اے آئی ویڈیوز کے ذریعے پروپیگنڈا کرتا رہا اور دہشت گردوں کی پروپیگنڈا ویڈیوز دنیا کو دکھاتا رہا۔
جعفر ایکسپریس حملے کے دوران متاثر ہونیوالے ریلوے ٹریک کو تاحال بحال نہ کیا جاسکا
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردی کی پوری کارروائی کے دوران دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلر سے مسلسل رابطے میں تھے، انہوں نے بتایا تھا کہ 12 مارچ کی صبح ہماری فورسز نے اسنائپرز کے ذریعے دہشتگردوں کو نشانہ بنایا تو یرغمالیوں کا ایک گروپ دہشت گردوں کے چنگل سے بھاگ نکلا، جنہیں ایف سی کے جوانوں نے ریسکیو کیا جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے کچھ یرغمالی شہید بھی ہوئے۔
Comments are closed on this story.