حماس کے حکومتی سربراہ اور کئی اعلیٰ اہلکار اسرائیلی حملے میں شہید
حماس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں اس کے کئی سرکردہ رہنما شہید ہوگئے، جن میں حماس کے حکومتی سربراہ عصام الدالیس بھی شامل ہیں۔ فضائی حملوں میں وزارت داخلہ کی قیادت کرنے والے محمود ابو وتفہ اور داخلی سلامتی کے ڈائریکٹر بہجت ابو سلطان بھی شہید ہوگئے۔
اسرائیل کی غزہ میں دہشتگردی جاری ہے، اسرائیلی فضائی حملے میں القدس بریگیڈز کے فوجی ترجمان ابو حمزہ بھی شہید ہوگئے۔ ابو حمزہ کا اصل نام ناجی ابو یوسف تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ رہنما اپنے اہل خانہ سمیت اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بننے کے بعد شہید ہوگئے۔
حالیہ تنازعہ نے دو ماہ کی جنگ بندی کو توڑ دیا، حماس کی جانب سے یرغمالیوں کو آزاد کرنے اور جنگ بندی کی تجاویز کو مسترد کرنے کے بعد اسرائیلی افواج نے فوجی کارروائیوں میں اضافہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنی فوج کو حماس کے خلاف ”سخت کارروائی“ کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس گروپ پر فوجی دباؤ کو تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
رہائی پانے والے اسرائیلی یرغمالی کے غزہ کی سرنگوں کے حوالے سے ہوشرُبا انکشافات
نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل، اب سے حماس کے خلاف فوجی طاقت میں اضافہ کرے گا۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 413 فلسطینی شہید ہوئے جن میں سے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔
اسی دوران حماس نے اسرائیل پر جنوری میں طے پانے والی جنگ بندی کو توڑنے کا الزام لگایا، جس سے غزہ میں باقی 59 یرغمالیوں کی قسمت غیر یقینی ہے۔
خیال رہے کہ 19 جنوری کو ہونے والے سیز فائر کے بعد اسرائیل کی جانب سے فضائی حملوں کی یہ سب سے بڑی کارروائی ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کے لیے کیے جانے والے مذاکرات کسی بھی معاہدے پر پہنچنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جب تک ضروری ہوا وہ غزہ میں حماس کے رہنماؤں اور انفراسٹرکچر کے خلاف حملے جاری رکھنے کے لیے تیار ہے اور یہ مہم فضائی حملوں سے آگے بڑھائی جائے گی۔