بھارتی انتہا پسند ہندوؤں پر جنونیت طاری، اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا
بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں پر جنونیت طاری ہوگئی جس کے بعد وشوا ہندو پریشد تنظیم نے پھر مذہبی منافرت کی آگ لگادی۔
رپورٹ کے مطابق انتہا پسند ہندوؤں کی تنظیم بجرنگ دل نے مغل بادشاہ اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا، ریاست مہاراشٹرا کے شہر ناگپور میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔
خیال رہے یہ تنازع نئی آنے والی بھارتی فلم ’’چھاوا‘‘ سے شروع ہوا ہے، جو حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے، جس کے بعد مغل شہنشہا اورنگزیب سے متعلق ایک بحث نے جنم لیا۔ فلم میں وکی کوشل نے سمبھاجی کا کردار ادا کیا ہے جب کہ اکشے کھنہ نے اورنگ زیب کا کردار ادا کیا ہے۔
تاہم بہت سے انتہا پسند ہندوؤں نے طیش میں آکر مغل بادشاہ کے مقبرے کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بجرنگ دل کی جانب سے قرآن کی بےحرمتی کی خبر پر مسلمان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ہندو انتہا پسند تنظیم کے کارکن مسلمانوں کے گروپ محل، کوٹوالی، گنیش پتھ اور چتناوس پارک میں جمع ہوئے ہیں۔
انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے بعد اورنگزیب کی قبر پر سیکیورٹی سخت
بجرنگ دل کا دعویٰ ہے کہ ہم نے اورنگزیب کا پتلا جلایا ہے۔ ہندو تنظیم وشوا ہندو پریشد کا کہنا ہے کہ اورنگزیب عالمگیر کا مقبرہ دیکھ کر ہمیں دکھ ہوتا ہے، مقبرہ دیکھ کر ہمیں اپنی غلامی یاد آتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ مشتعل افراد نے ناگپور میں کئی مقامات پر آگ لگادی، شہر میں کئی گاڑیاں نذرآتش کردیں، مختلف گروپوں کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ شہر بھر میں ہنگاموں کے بعد دفعہ 144 نافذ کردی گئی، اور پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی ہے۔