Aaj News

منگل, مارچ 18, 2025  
17 Ramadan 1446  

بحریہ ٹاؤن کی متعدد جائیدادیں سیل، شہریوں کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑ گئی

'کسی کے غیر قانونی اقدامات کی سزا عام شہریوں کو نہیں ملنی چاہیے، حکومت کوئی طریقہ وضع کرے'
شائع 17 مارچ 2025 09:39pm

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن کے کراچی، لاہور، نیو مری، تخت پڑی اور اسلام آباد میں موجود رہائشی و کمرشل منصوبوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد عمارتوں کو سیل کر دیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق نیب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ بحریہ ٹاؤن میں کسی بھی نئی سرمایہ کاری سے گریز کریں۔ اس پیشرفت کے بعد کئی افراد کو خدشہ لاحق ہوگیا ہے کہ ان کی جائیدادیں قانونی پیچیدگیوں میں الجھ سکتی ہیں۔

عدالت میں کارروائی اور نوٹسز

راولپنڈی کی احتساب عدالت میں منگل کے روز بحریہ ٹاؤن کے خلاف کیس کی ابتدائی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملک ریاض، ان کے بیٹے علی ریاض اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو طلبی کے نوٹس جاری کر رکھے تھے، تاہم کوئی بھی ملزم پیش نہ ہوا۔ جج اکمل خان نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کر دی۔

نیب کی سخت کارروائیاں

بی بی سی کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ ادارہ دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر مفرور ملزمان کو پاکستان واپس لانے کے لیے کوششیں تیز کر رہا ہے۔ ملک ریاض پہلے ہی 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل کیس میں اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں مختلف جائیدادوں پر سرکاری تحویل کے نوٹس چسپاں کر دیے ہیں، جن میں پلاٹ نمبر 1351 اور مکان نمبر 1440 شامل ہیں۔ ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ یہ علاقے ماضی میں تخت پڑی کے جنگلات کا حصہ تھے۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی مداخلت پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کا مؤقف

بحریہ ٹاؤن کے ترجمان کرنل (ر) خلیل الرحمان نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ کو اب تک واضح طور پر نہیں بتایا گیا کہ ان کے خلاف یہ کارروائیاں کیوں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف عدالت میں کیس زیر سماعت ہے، جبکہ دوسری جانب نیب کی یکطرفہ کارروائیوں سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو رہی ہے۔

ترجمان کے مطابق، بحریہ ٹاؤن کو ابھی تک مکمل معلومات نہیں مل سکیں کہ کتنی جائیدادیں سیل کی گئی ہیں اور مزید کتنی شامل کی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں ہونے والی سماعت 20 مارچ تک ملتوی ہو چکی ہے، جس کے بعد ہی مزید صورتحال واضح ہوگی۔

نیب کے الزامات

رپورٹ کے مطابق نیب نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کراچی، راولپنڈی اور نیو مری میں سرکاری اور نجی اراضی پر غیر قانونی قبضوں کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ نیب نے متعدد ریفرنس دائر کر رکھے ہیں جن میں بحریہ ٹاؤن پر فراڈ، دھوکہ دہی اور غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

بینک اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی ضبطگی

نیب کے مطابق، بحریہ ٹاؤن کے سینکڑوں بینک اکاؤنٹس اور متعدد گاڑیاں منجمد کر دی گئی ہیں۔ مزید قانونی کارروائیاں بھی تیزی سے جاری ہیں تاکہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

شہریوں کے لیے تنبیہ

نیب نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ بحریہ ٹاؤن کی نئی اسکیموں میں سرمایہ کاری سے اجتناب کریں کیونکہ ان کے خلاف قانونی کارروائیاں جاری ہیں۔ اگر کوئی شخص اس اسکیم میں مزید سرمایہ لگاتا ہے تو اسے مستقبل میں نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

ماہرین کی رائے

رئیل اسٹیٹ کے تجزیہ کار احسن ملک نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نیب اور دیگر اداروں کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا اور کہا کہ اگر ملک ریاض نے غیر قانونی اقدامات کیے ہیں تو اس کی سزا عام شہریوں کو نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ حکومت کوئی ایسا طریقہ کار وضع کرے جس کے تحت بحریہ ٹاؤن میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو نقصان سے بچایا جا سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے ہزاروں مکینوں کو بجلی، پانی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومتی ادارے براہ راست اقدامات کریں، تاکہ عام شہری کسی بھی ممکنہ مشکلات سے محفوظ رہ سکیں۔

NAB

Bahria Town

Bahria Town Sealed