مہلک ترین ’ایبولا‘ وائرس کا علاج صرف ایک گولی سے ممکن؟
ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ایبولا سے متاثرہ بندروں کو ایک گولی سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے، جو اس مہلک وائرس سے لڑنے کے انداز کو بدل سکتا ہے۔
گیلوسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس میڈیکل برانچ کے ماہر وائرولوجسٹ تھامس گیسبرٹ کی سربراہی میں ہونے والی اس تحقیق میں اوبیلڈیسیویر نامی دوا کا تجربہ کیا گیا۔ یہ Remdesivir کی اورل فارم ہے، جو اصل میں CoVID-19 کے علاج کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ یہ تحقیق سائنس ایڈوانسز نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔
سائنسدانوں نے بندروں کے دو گروہوں کو ایبولا وائرس کی مضبوط خوراک دی۔ پھر انہوں نے بندروں میں سے 10 کو اوبیلڈیسیویر نامی دوا روزانہ کھلائی۔ باقی تین بندروں کو دوا نہیں ملی جو زندہ نہ رہ سکے۔
بندروں کی حفاظت کے لیے دوا نے اچھا کام کیا۔ دوا نے سائینومولگس میکاک (بنروں کی ایک قسم) کے گروپ کے 80 فیصد اور ریسس میکاک ( بندروں کی ایک اور قسم) کے گروپ کے 100 فیصد بندروں کو بچالیا۔ سائنسدان، مسٹر گیسبرٹ نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے بندروں کی صرف ایک چھوٹی سی تعداد کا تجربہ کیا، لیکن نتائج بہت واضح تھے۔ بندروں کو ایبولا وائرس کی ایک بڑی خوراک دی گئی، جو کہ انسان کے لیے جان لیوا ثابت ہونے والی خوراک سے تقریباً 30 ہزار گنا زیادہ ہے۔
ایلون مسک کی ٹیم نے’غلطی سے’ خطرناک بیماری کو روکنے کا پلان کینسل کرا دیا
انہوں نے کہا کہ Obeldesivir کی ایبولا کی کئی اقسام سے حفاظت کی صلاحیت ایک بڑا فائدہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دوسرے علاج صرف ایک مخصوص قسم کے ایبولا کے خلاف کام کرتے ہیں، جسے زائر سٹرین ( Zaire strain) کہتے ہیں۔
نئی تحقیق: دماغ کو بوڑھا ہونے سے بچانا چاہتے ہیں تو بچے پیدا کریں
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ODV علاج جسم کو وائرس کے خلاف مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ ایک ہی وقت میں، یہ ضرورت سے زائد سوزش کو کم کرتا ہے جو جان لیوا ہو سکتا ہے۔ یہ مہلک نتائج کو روکنے کے لئے ایک کلید ہو سکتا ہے۔