پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا، آئی ایم ایف کا اعلامیہ جاری
پاکستان کا دورہ مکمل ہونے کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا، آن لائن مذاکرات جاری رہیں گے۔ اعلامیہ کے مطابق منیجمنٹ، توانائی، صحت عامہ، تعلیم،سماجی تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلیوں پر مذاکرات مکمل ۔۔ اسٹاف لیول معاہدے کی طرف پیشرفت ہوئی۔۔ آن لائن مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف ٹیم نے نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا، آئی ایم ایف ٹیم 24 فروری سے 14مارچ تک اسلام آباد اور کراچی میں رہی۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا، پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی منیجمنٹ پر بات چیت ہوئی۔ 37 ماہ کے پروگرام کے پہلے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدے کی طرف پیشرفت کی گئی۔
جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے کی بہتری کیلئے بھی بات ہوئی۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان دورے کے دوران صحت عامہ کی بہتری اور تعلیم کے فروغ کیلئے بات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ سماجی تحفظ کیلئے اورماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر تبادلہ خیال ہوا، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، آن لائن مذاکرات جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری دور ہوا جس میں آئی ایم ایف وفد نے وزیر خزانہ کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی کہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔
ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق وفد نے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کو سراہا، آئی ایم ایف وفد کی وزارت خزانہ آمد، وزیرخزانہ سے ملاقات کی۔