بنوں اور لکی مروت میں بیک وقت 6 مختلف مقامات پر پولیس پرحملے، دہشت گردوں نے پولیس تھانوں اور پولیس چوکی پر حملے کیے
خیبر پختونخوا میں پولیس اہلکار دہشت گردوں کے نشانے پرآگئے، 24 گھنٹوں میں 5 تھانوں اور 2 چوکیوں پر حملے کر دیے۔ لکی مروت میں پولیس موبائل پر دھماکے سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا، دوسرا فرارہوگیا۔ آئی جی نے پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا
بنوں میں بیک وقت 3 مختلف جگہوں پردہشت گردوں نے پولیس پرحملے کیے۔ دہشت گردوں نے دو پولیس تھانوں اور ایک پولیس چوکی پر حملے کیے۔
حملوں کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، پولیس اہلکار محفوظ رہے۔
دہشت گردوں نے تھانہ بکاخیل، تھانہ غوری والا اور خوجڑی پولیس چوکی پر ہینڈگرنیڈ برسائے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ پولیس کی فوری جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔
اقوام متحدہ کی جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت
پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان بیس منٹ تک مقابلہ جاری رہا۔
لکی مروت میں بھی تھانہ ڈاڈیوالہ اور پیزو پر بھی نامعلوم شدت پسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا ، پولیس اور حملہ آور وں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ تاہم بھر پور جوابی کارروائی سے حملہ آور فرارہوگئے۔
بعدازاں، لکی مروت میں عباسہ خٹک پولیس چوکی پرنامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اورایک حملہ آور ہلاک ہوا۔
پولیس کے مطابق مارے جانے والے حملہ آور کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کی تلاشی کیلئے سرچ آپریشن شروع کردیا۔
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین
آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت اور بنوں میں دہشت گردوں کے حملے پسپا کرنے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ دہشگردوں کے بزدلانہ حملے پولیس جوانوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے،،دہشت گردی کے خاتمے تک ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، آئی جی پی کی طرف سے جوانوں کیلئے اسناد اور نقد انعام کا اعلان بھی کیا گیا۔