Aaj News

اتوار, مئ 04, 2025  
06 Dhul-Qadah 1446  

ٹیکنالوجی کے جنون میں مبتلا انسان اگلے 75 سال میں کیسی شکل اختیار کرلیں گے؟

سائنسدانوں نے ایک ماڈل تخلیق کیا جس پر ان کا خیال ہے سال 2100 میں انسان اس ماڈل کی طرح دکھائی دے سکتا ہے
شائع 09 مارچ 2025 11:59am

سائنسدان اس بات کا مطالعہ کر رہے ہیں کہ ٹیکنالوجی انسانی جسموں کو کیسے متاثر کررہی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ سال 2100 تک، انسان بہت مختلف نظر آئیں گے۔

یہ سمجھنے کے لیے کہ روزانہ ٹیکنالوجی کا استعمال ہم پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے، ماہرین نے ایک مطالعہ کیا اور ایک 3D ماڈل بنایا کہ انسان مستقبل میں کیسا دکھ سکتا ہے۔ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ بہت سے لوگ روزانہ اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپ اور دیگر آلات استعمال کرتے ہیں تو آئندہ سو سال بعد ان کا جسم کس طرح کا ہوجائے گا۔

رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ”Mindy“ کے نام کا ایک تھری ڈی ماڈل تخلیق کیا جس پر ان کا خیال ہے سال 2100 میں انسان اس ماڈل کی طرح دکھائی دے سکتا ہے۔ کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر زیادہ وقت گزارنے اور فون استعمال کرنے کی وجہ سے اس ماڈل کی کمر جھک گئی ہے۔

ڈیزائن یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ مینڈی کی گردن کے پٹھے بڑھے ہوئے ہیں جو اس کی خراب حالت کو سہارا دینے میں مدد کرتے ہیں، اسے تابکاری سے بچانے کے لیے ایک موٹی کھوپڑی اور زیادہ تر غیر فعال طرز زندگی کی وجہ سے ایک چھوٹا دماغ بھی کچھ عجیب دکھایا گیا ہے۔

تصاویر بنانے والے میپل ہولسٹک کے ماہر صحت کالیب بیک نے کہا: “گھنٹوں تک اپنے فون کو نیچے دیکھنے سے آپ کی گردن پر دباؤ پڑتا ہے اور آپ کی ریڑھ کی ہڈی میں خلل پڑتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، آپ کی گردن کے پٹھوں کو آپ کے سر کو سہارا دینے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ “کمپیوٹر پر طویل وقت تک بیٹھے رہنے سے آپ کا ھڑ آگے کی طرف جھک جاتا ہے۔

ماڈل بنانے والی کمپنی کے سربراہ، جیسن اوبرائن کا کہنا تھا کہ یہ جسمانی تبدیلیاں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک قسم ہے جن کی ہم قیمت ہم ادا کرتے ہیں۔

Humans

Tech obsessed

hunch backs

claw hands

2100