جے یو آئی کے رہنما اور ممتاز عالم دین مفتی شاہ میر بزنجو نماز تراویح کے دوران قاتلانہ حملے میں جاں بحق
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما اور ممتاز عالم دین مفتی شاہ میر بزنجو جاں بحق ہوگئے۔ واقعہ تربت کے علاقے ملک آباد میں مسجد کے اندر پیش آیا جب مفتی شاہ میر نماز تراویح ادا کر رہے تھے۔
پولیس کے مطابق مسلح افراد نے مفتی شاہ میر پر اس وقت حملہ کیا جب وہ مسجد میں امام کے پیچھے پہلی صف میں کھڑے تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوکر گر گئے جبکہ امام مسجد بھی زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے بعد مسجد میں بھگدڑ مچ گئی، اور حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم مفتی شاہ میر سر اور جبڑے میں گولیاں لگنے کے باعث جانبر نہ ہو سکے۔
مفتی شاہ میر بزنجو جمعیت علمائے اسلام تربت کے سیکریٹری جنرل تھے اور علاقے میں ایک نمایاں مذہبی شخصیت سمجھے جاتے تھے۔ اس سے قبل بھی ان پر دو قاتلانہ حملے ہو چکے تھے جن میں وہ محفوظ رہے تھے۔ اگست 2023 میں ان پر ایک نجی اسکول کے استاد کے قتل کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے اس الزام کی تردید کی تھی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب چند روز قبل خضدار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے جے یو آئی کے دو رہنماؤں، وڈیرہ غلام سرور موسیانی اور ان کے ساتھی کو قتل کردیا تھا۔
مفتی شاہ میر نے اپنی موت سے چند گھنٹے قبل تربت میں خضدار واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا تھا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جے یو آئی کے رہنماؤں اور علما کو ایک منظم سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پولیس نے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، تاہم تاحال کسی گروہ یا فرد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
Comments are closed on this story.