کراچی: سول اسپتال میں ڈبل نمونیے کے باعث جاں بحق ہونیوالی بچی کے والدین کا ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام
کراچی کے سول اسپتال میں ڈبل نمونیے اور خسرے کے مرض میں مبتلا 4 سالہ نعیمہ کے جاں بحق ہونے کے بعد والدین نے ڈاکٹرز پرغفلت کا الزام لگا دیا۔
ذرائع کے مطابق بچی کے والدین کی جانب سے اسپتال میں ہنگامہ آرائی کی گئی، جس کے بعد اسپتال نے محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا۔
اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ متاثرہ بچی کو 28 فروری کو ایمرجنسی میں لایا گیا تھا، نعیمہ ڈبل نمونیے،خسرے کے مرض میں مبتلا تھی، بچی کے جسم پر دانے موجود تھے جس کے بعد اس کو انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل کیا گیا۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز والدین کو بتایا گیا کہ بچی کو پیڈس وینٹی لیٹرکی ضرورت ہے، وینٹی لیٹرخالی نہ ہونے سے متعلق والدین کو آگاہ کردیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر نے کہا بچی کو کسی اور اسپتال میں شفٹ کردیا جائے۔
میو اسپتال میں ادویات کی قلت، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ایکشن کے بعد مزید معطلی
انتظامیہ نے بتایا کہ والدین نے سانس کی نلکی ڈالنے، سی پی آر کی اجازت نہیں دی، جبکہ آخری لمحات میں وینٹی لیٹر کے لئے سانس کی نلکی ڈالی جاتی ہے اور نعیمہ کے والدین کی جانب سے اس کی اجازت نہیں دی گئی۔
اسپتال انتظامیہ کا مؤقف سامنے آیا کہ والدین کی ویںٹ پر نہ ڈالنے کی تحریری اجازت موجود ہے، ڈاکٹروں کی غفلت سے متعلق چھان بین کررہے ہیں۔
Comments are closed on this story.