آئی ایم ایف سے مذاکرات؛ جی ایس ٹی کم کرنے کی حکومتی تجویز مسترد، نیب اصلاحات پر حکومت سے رپورٹ طلب
**پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات میں بجلی کے صارفین کے لیے قیمتوں میں کمی سے متعلق بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔ ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف اقتصادی جائزہ مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔ اقتصادی جائزہ کیلئے پالیسی سطح مزاکرات کا دوسرا مرحلہ پیر سے شروع ہوگا۔ **
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات میں توانائی شعبے میں گردشی قرض میں کمی کا معاملہ بھی مذاکرات کا حصہ ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے صنعتی اور زرعی شعبے کے لیے موسم سرما کے ریلیف پیکیج کو پورے مالی سال تک توسیع کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ بجلی کے صارفین کے لیے قیمتوں میں کمی کے لیے بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق رئیل اسٹیٹ، پراپرٹی، بیورجز اور تمباکو سیکٹر کو ریلیف دینے کی تجویز ہے، اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکسز کا بوجھ کم کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے، آئی ایم ایف کی منظوری سے ان شعبوں پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے گا۔
نیٹ میٹرنگ صارفین سے خریدی گئی بجلی کے ٹیرف میں 17 روپے تک کمی کا امکان
ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے، ری ٹیل سمیت مختلف شعبوں سے 250 ارب روپے ٹیکس وصولی کا پلان ہے، تاجر دوست اسکیم اور کمپلائنس رسک مینجمنٹ سمیت انتظامی اقدامات سے ٹیکس جمع ہوگا، تمام اقدامات کی حتمی منظوری آئی ایم ایف سے لی جائے گی۔
آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے کمرشل بینکوں سے 1250 ارب روپے قرض لیا جائے گا اور یہ قرضہ 10.8 فیصد شرح سود پر لیا جائے گا، جس پر معاہدہ طے پا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ارب ڈالرکی قسط کیلئے آئی ایم ایف مشن کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔ اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ پیر سے شروع ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ تکنیکی سطح مذاکرات میں خیبرپختونخوا نمائندہ کی مشن سے ملاقات ہوئی۔ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے معاشی اقدامات پربریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے زرعی انکم ٹیکس قانون سازی بارے آگاہ کیا گیا، صوبائی سطح پر محصولات میں اضافے کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مذاکرات میں سرکاری افسران کی کارکردگی بڑھانے سے متعلق اموراور گورننس میں بہتری کیلئے اقدامات بارے بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
Comments are closed on this story.