لاہور میں عورت جلاد بن گئی، سوتن کو موت کے گھاٹ اتار دیا
لاہورمیں درندگی کی انتہا ہوگئی، لیاقت آباد میں ملزمہ نے سوتن کو قتل کردیا۔ لاش بوری میں بند کرکے چھت پرچھپا دی۔ ملزمہ کو گرفتارکر لیا گیا۔ ہربنس پورہ میں گھرسے پینسٹھ سالہ بیوہ کی لاش برآمد ہوئی۔
لاہورمیں ایک خاتون نے اپنی سوتن کو قتل کرنے کے بعد لاش کو گھر کے سامنے والے کوارٹر میں چار روز تک رکھا پھر بوری میں ڈال کر ہمسائے کی چھت پر پھینکنے کی کوشش میں قتل کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
مقتولہ نے چند ماہ قبل پسند کی شادی کی تھی۔ پولیس نے ملزمہ اور اسکے شوہر کو حراست میں لیکر تفیش شروع کردی ہے۔
قتل کی یہ افسوسناک واردات لیاقت آباد کے علاقے محمد علی کالونی میں ہوئی۔ چند روز پہلے پانچ بچوں کی ماں سعدیہ نے اپنی سوتن طیبہ کو رات سوتے میں سر پر بیلن مار کر بیہوش کیا اور پھر دونوں ہاتھوں کی نبض کاٹ کر موت کی نیند سلا دیا۔
ملزمہ سعدیہ کا شوہرعمران ماڈل ٹاون میں ایک گھر میں کام کرتا تھا جہاں پر مقتولہ طیبہ بھی کام کرتی تھی۔
وہیں دونوں نے ایک دوسرے کو پسند کیا اور سات ماہ قبل شادی کرلی تھی، جس کا پہلی بیوی کو شدید رنج تھا۔
مقتولہ کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہیں اس شادی کے بارے معلوم نہیں تھا، مقتولہ گزشتہ دس ماہ سے لاپتہ تھی جس کا مقدمہ انہوں نے کوٹ لکھپت تھانے میں درج کروا رکھا تھا۔
پولیس نے لاش کو مردہ خانے بھجوا کر ملزمہ اور اس کے شوہر کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق قتل کا مقدمہ متقولہ کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے اور ملزمہ سے مزید تفتیش جاری ہے۔ مقتولہ منچن آباد کی رہائشی اور تین بہن بھائیوں میں دوسرے نمبرپر تھی۔
Comments are closed on this story.