بلوچستان کے منہ زور نواب کا کراچی میں بوٹ بیسن پر دو شہریوں پر بہیمانہ تشدد
بلوچستان کا منہ زور نواب کراچی میں آپے سے باہر۔ بوٹ بیسن پر دو شہریوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا دیا ۔ پولیس نے ملزم شاہ زین مری کے چار گارڈز سمیت سات ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس ایکشن کے بعد شاہ زین مری بلوچستان بھاگ گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں شاہ زین مری اور مسلح گارڈز کے کار سوار شہری پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آگئی، ملزم شاہ زین مری کے چار گارڈزسمیت سات ملزمان گرفتار کر لیا گیا۔
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں مسلح ملزمان کی کار سوار سے مارپیٹ کا واقعہ پیش آیا، واقعہ 19 فروری کو رات 3 بجے پیش آیا جبکہ واقعہ کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث چاروں سیکیورٹی گارڈزکو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ واقعے کا مرکزی ملزم شاہ زین مری بلوچستان فرار ہوگیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا ہے، گرفتار گارڈز کی شناخت غوث بخش، جلاد خان، علی زین اور حسن شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔
ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کی گئی، پولیس نے دعوٰی کیا کہ ڈیفینس خیابان فیصل پر شاہ زین گاڑی چھوڑ کر فرارہوا۔
پولیس کے مطابق ملزم شاہ زین کے زیر استعمال گاڑی تحویل میں لے لی گئی، ملزم شاہزین کی گرفتاری کے لئے پولیس نے بلوچستان حکومت سے رابطہ کر لیا۔
ملزم شاہ زین پولیس ناکے کے دوران اپنی گاڑی چھوڑ کر بھاگ گیا تھا، یہ گاڑی اب پولیس کی تحویل میں درخشاں تھانے میں موجود ہے۔
تشدد کا شکار بننے والے شہری کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آگیا
دوسری جانب کراچی کے پوش علاقے بوٹ بیسن میں 19 فروری کی رات شاہ زین مری اور گارڈز کی جانب سے تشدد کا شکار بننے والے شہری کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آگیا۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ بااثرافراد نے مجھے اور میرے دوست کو تشدد کا نشانہ بنایا، ہم کھانا کھانے آئے تھے پیچھے سے آتی گاڑی نے بدتمیزی کی اور ہٹ کیا۔
شہری نے سوال اٹھایا کہ آکر کب ہمارے معاشرے سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.