Aaj News

ہفتہ, اپريل 12, 2025  
13 Shawwal 1446  

پنجاب بھر کی جیلوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

محکمہ داخلہ پنجاب نے حتمی پلان وزیراعلیٰ مریم نواز کو منظوری کے لیے پیش کر دیا
شائع 28 فروری 2025 11:21am

گزشتہ سال بجلی اور گیس کے بلوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد پنجاب حکومت نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے صوبے کی تمام 43 جیلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے اس حوالے سے حتمی پلان وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو منظوری کے لیے پیش کر دیا۔

محکمہ داخلہ نے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے تعاون سے پنجاب کی تمام جیلوں کا تفصیلی سروے مکمل کیا، سروے کے دوران جیلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے لاگت کا تخمینہ بھی لگایا گیا۔

توانائی کی بچت اور مالی فوائد

پنجاب کی 43 جیلوں میں سالانہ بجلی اور گیس کے بل ساڑھے 4 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، تمام 43 جیلوں کی مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقلی کی کل لاگت ایک سال کے بلوں سے بھی کم ہے۔

نیٹ میٹرنگ کی پالیسی سولر استعمال نہ کرنے والوں کیلئے بوجھ بن گئی

پنجاب کی تمام جیلوں کو 4 ارب 35 کروڑ کی لاگت سے شمسی توانائی پر منتقل کیا جاسکتا ہے، گرین انرجی کے مجوزہ حل پر مرحلہ وار عملدرآمد سے بجلی کے بلوں میں 60 فیصد کمی آئے گی، سولر پر منتقلی سے 3 سالوں میں تمام سرمایہ کاری کی واپسی کے ساتھ طویل مدتی مالی ریلیف ملے گا، سولر سسٹم پر منتقلی سے پنجاب کی جیلیں توانائی میں خود کفیل ہوں گی، اس سے خزانے پر بوجھ کم ہوگا۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں بجلی اور گیس کے بلوں میں ریکارڈ اضافے کے باعث گرین انرجی پر منتقلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں پنجاب کی تمام جیلوں کو شمسی توانائی پر منتقلی کا پلان صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی درخواست کردی، منصوبے کے لیے جاری مالی سال کے دوران 2 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

lahore

punjab

solar energy

Solar panels

punjab jail