بھارتی یونیورسٹی میں طلبہ تنظیمیں کھانے کے اوپر آپس میں بھِڑ گئیں
دہلی کی ایک یونیورسٹی میں طلباء کے دو گروپوں کے درمیان کھانے کے اوپر لڑائی ہو گئی۔ یہ لڑائی مہا شیو راتری نامی ہندو تہوار پر کیفے ٹیریا میں نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر ہوئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کھانے پر جھگڑا یونیورسٹی کی 2 طلبہ تنظیموں کے درمیان پیش آیا جنہوں نے ایک دوسرے پر تشدد پر اکسانے کا الزام لگایا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ انہیں تقریباً 3:45 بجے یونیورسٹی میں پیش آنے والے جھگڑے سے متعلق کال موصول ہوئی۔ جب پولیس پہنچی تو انہوں نے لوگوں کو کیفے ٹیریا میں جھگڑتے ہوئے دیکھا۔
بھارتی اسمبلی میں مسلمانوں کو ملی 90 سال پرانی سہولت ختم کردی گئی
دہلی پولیس نے کہا کہ ایک ویڈیو آن لائن گردش کر رہی ہے جس میں جنوبی ایشین یونیورسٹی میں ایک طالبہ کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ لڑائی بدھ کو کیفے ٹیریا میں کھانے کو لے کر ہوئی تھی۔ لڑائی کے دوران زخمی ہونے والی طالبہ نے پولیس کا اطلاع دی جس کے بعد اسے طبی امداد فراہم کی گئی اور معاملے کی تفتیش شروع کی گئی۔
اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے کہا کہ اے بی وی پی گروپ نے طلبہ پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ وہ ہندو تہوار مہا شیو راتری پر نان ویجیٹیرین کھانا بند کرنے پر راضی نہیں تھے۔
بھارتی گاؤں میں اچانک پھیلے گنج پن کی حیران کن وجہ سامنے آگئی
بھارتی میڈیا کے مطابق اسٹوڈنٹ فیڈریشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مشتعل گروپ کے ارکان نے میس ہال میں ساؤتھ ایشین یونیورسٹی کے طلبہ پر جارحانہ حملہ کیا کیونکہ طلبہ مہا شیو راتری پر نان ویجیٹیرین کھانا بند کرنے کے اے بی وی پی کے سخت اور غیر جمہوری مطالبہ سے متفق نہیں تھے۔ اے بی وی پی کے ارکان کو ایک ویڈیو میں طالب علموں پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا، جس میں خواتین کے بال کھینچنا اور گھسیٹنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے نان ویج کھانا پیش کرنے پر میس کے عملے پر بھی حملہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تاحال اس لڑائی پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
Comments are closed on this story.