معدنیات لینے کے باوجود ٹرمپ کا یوکرین کو سیکیورٹی ضمانت دینے سے انکار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر صدارت کابینہ کا وائٹ ہاؤس میں پہلا اجلاس جس میں انہوں نے صدر زیلنسکی جمعہ کو بڑی ڈیل پر دستخط کے لیے آ رہے ہیں جس کے بعد معدنی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم یوکرین سے اپنے پیسے واپس لیں گے، یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانت امریکا نہیں یورپ دے گا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن کا یوکرین جنگ کے حل کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ مجھے یقین ہے یوکرین جنگ ختم ہوجائے گی۔
چین کے بارے میں تعلقات پر صدر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں چین امریکا میں سرمایہ کاری کرے جس کے بعد امریکا بھی چین میں سرمایہ کاری کرنا پسند کرے گا۔
صدر ٹرمپ کا 50 لاکھ ڈالر کے عوض امریکی گولڈ کارڈ کے اجرا کا اعلان
ادھر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کمپنیاں گولڈ کارڈ کے ذریعے ملازمین کو مائل کرسکتی ہیں، امید ہے دو ہفتے میں گولڈ کارڈ کی فروخت شروع ہوجائے گی۔
علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے یورپی یونین پر بھی ٹیکس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر نئے ٹیکس کا اطلاق دو اپریل سے ہوگا۔
ٹرمپ نے فریقین کو غزہ معاہدے پر عمل نہ کرنے کے نتائج سے خبردار کر دیا
وہیں ایلون مسک نے کہا کہ اخراجات میں کمی نہ کی تو امریکا دیوالیہ ہوجائے گا۔ ٹریلین ڈالر خسارے میں کمی کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے امریکا سے معدنیات معاہدے کی کامیابی کا انحصار صرف ٹرمپ پر ہے۔ یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی دورے سے قبل ہی معدنیات کا معاہدہ طے پاچکا ہے۔ یوکرین کا امریکا سے معاہدہ اہمیت کا حامل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ درست نہیں کہ یوکرین امریکا کا مقروض ہے۔ ہم روس کے خلاف امریکا سے سیکیورٹی کی ضمانت چاہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.