دستاویزات میں جعل سازی روکنے کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات تیز
حکومت پنجاب نے دستاویزات میں دھوکہ دہی اور جعل سازی کو روکنے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں اور نوٹریز کے معاملات کو وفاقی حکومت کے بعد خود بھی دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں صدارتی آرڈیننس کو باضابطہ قانون کی شکل دینے کے لیے ایک بل پیش کر دیا گیا ہے، جس کے تحت نوٹریز کی نگرانی سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ یا ان کے مقرر کردہ افسران کریں گے۔
بل کے مطابق بغیر لائسنس کے نوٹری کا کام کرنے والے افراد پر ایک سے پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ نوٹریز کو تین سال کے لیے مقرر کیا جائے گا اور غیر تسلی بخش کارکردگی کی صورت میں انہیں ہٹایا جا سکے گا۔
بل کے مطابق نوٹری کا بنیادی کام دستخطوں، دستاویزات کی کاپی اور اقرار ناموں کی تصدیق کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی کاغذات کی توثیق بھی شامل ہے۔ عام طور پر نوٹری کی خدمات بینک، عدالت اور دیگر قانونی معاملات میں استعمال کی جاتی ہیں۔
اس ترمیم کا مقصد نوٹریز کے کام کو مزید شفاف، مؤثر اور منظم بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق، نوٹریز کا نظام 1961 کے صدارتی آرڈیننس کے تحت وفاق کے پاس تھا، تاہم اس میں صوبائی ضروریات کو پورا کرنے میں مشکلات پیش آ رہی تھیں۔
پنجاب میں نوٹریز کی خدمات کے حوالے سے بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے اور کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
Comments are closed on this story.