190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کیلئے دائر اپیلوں کو ڈائری نمبر الاٹ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے معاملے پر اسلام اباد ہائیکورٹ نے سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے دائر اپیلوں کو ڈائری نمبر الاٹ کر دیا گیا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے معاملے پر احتساب عدالت اسلام آباد سے سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے دائر اپیلوں کو دائری نمبر الاٹ کر دیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کی اپیل کو 63/2025 نمبر الاٹ کیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی کی اپیل کو 64/2025 نمبر الاٹ کیا گیا، اپیلوں پر بینچ تشکیل دے کر سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اعتراض عائد
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔
ٹرائل میں کب کیا ہوا؟
190 ملین پاؤنڈ کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مالی ریفرنس تھا جس کو یکم دسمبر 2023 کو احتساب عدالت میں دائر کیا گیا، ملزمان پر 27 فروری 2024 کوفرد جرم عائد ہوئی تھی،نیب نے ٹرائل کے دوران 35 گواہان کے بیانات ریکارڈ کروائے، عمران خان کے وکلا کی جانب سے گواہان پر جرح بھی کی گئی۔
کیس کے اہم گواہان میں سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور زبیدہ جلال شامل تھیں، ریفرنس کی سماعت کے دوران 3 ججز بھی تبدیل ہوئے، ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر وکلائے صفائی نے 38 سماعتوں کے بعد جرح مکمل کی، ملزمان کو 342 کے بیانات مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت نے 15 مواقع فراہم کیے، ملزمان نے اپنے دفاع میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔
بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری ٹرائل احتساب عدالت جبکہ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ نے منظور کی تھی جبکہ ملزمان کی درخواست بریت پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فیصلے کا اختیار دیا تھا۔
ملزمان کی جانب سے 16 گواہان کو عدالتی گواہ کے طور پر طلب کرنے کی درخواست عدالت نے مسترد کی تھی،نیب کی جانب سے 6 رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے کیس ٹرائل میں حصہ لیا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیل دوبارہ دائر
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر اپیل کا ڈرافٹ تیار
ریفرنس کے کُل 8 ملزمان تھے جن میں 6 بیرون ملک فرار ہیں، صرف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے ٹرائل کا سامنا کیا،6 جنوری 2024 کو عدالت نے فرحت شہزاد گوگی، زلفی بخاری اور شہزاد اکبر سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
Comments are closed on this story.