Aaj News

ہفتہ, اپريل 19, 2025  
20 Shawwal 1446  

ایرانی دارالحکومت پاکستان کے قریب منتقل کرنے کی تیاری

ایران گزشتہ چند عرصے سے اپنے دارالحکومت کو منتقل کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے
شائع 20 فروری 2025 10:02am

ایرانی دارالحکومت کو گرڈ لاک ٹریفک، پانی کی قلت، وسائل کا ناقص انتظام، بدترین فضائی آلودگی اور زمین کے بتدریج دھنسنے جیسے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ایران ایک بڑے اقدام کی تیاری پر غور کر رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوری میں ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مهاجرانی نے تصدیق کی کہ حکام دارالحکومت کی ممکنہ منتقلی کا جائزہ لے رہے ہیں جسے پاکستان کے قریب یعنی مکران کے علاقے منتقل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مکران خلیج عمان کے کنارے واقع ایک کم ترقی یافتہ ساحلی خطہ ہے، جو ایران کے جنوبی اور پسماندہ صوبے سیستان و بلوچستان اور ہمسایہ صوبہ ہرمزگان کے چند حصوں پر مشتمل ہے۔ اس سے قبل بھی یہ علاقہ کئی بار دارالحکومت کی منتقلی کے لیے ایک ممکنہ آپشن کے طور پر زیر بحث آ چکا ہے۔

ایران میں 4 پاکستانی شہریوں کو انسانی اسمگلروں سے بازیاب کرا لیا گیا

رپورٹ کے مطابق ایران گزشتہ چند عرصے سے اپنے دارالحکومت کو منتقل کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے، لیکن یہ منصوبہ کافی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ تاہم نئے صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے اس مسئلے کو دوبارہ اٹھایا گیا ہے کیونکہ تہران کو بہت سے بڑھتے ہوئے مسائل کا سامنا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی ساحلی علاقے مکران کو ایران اور آس پاس کے علاقوں کے لیے ایک بڑا اقتصادی مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ وہ مکران کو ”کھوئی ہوئی جنت“ قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح صدر مسعود پیزشکیان نے بھی کہا کہ ایران کو اپنے اقتصادی اور سیاسی مرکز کو جنوبی ساحل پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں۔

پاک ایران سرحد پر پھنسے ٹرکوں کو گڈز ڈکلیئریشن دینے کے بعد چھوڑنے کی ہدایت

دارالحکومت کی منتقلی کے منصوبے کی بحالی نے ایک بار پھر اس کے جواز پر بحث چھیڑ دی ہے، جہاں کئی حلقے تہران کی تاریخی اور اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کر رہے ہیں۔

Iran

markan

Iran mulls moving capital

lost paradise

southern cost