ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو ڈکٹیٹر قرار دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو ڈکٹیٹر قرار دے دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ زیلنسکی نے انتخابات کرانے سے انکار کردیا، یوکرین ایسی جنگ میں شامل ہونے کا کہہ رہا ہے جو جیتی نہیں جا سکتی، بہتر ہے زیلنسکی آگے بڑھیں ورنہ ان کا ملک نہیں بچے گا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا یورپ سے 200 بلین ڈالر زیادہ خرچ کر چکا ہے۔ زیلنسکی نے اعتراف کیا ہم نے جو رقم دی اس میں سے نصف غائب ہو گئی ہے۔
روسی صدر نے ٹرمپ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کردی
صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ بائیڈن نے کبھی بھی یوکرین میں جنگ بندی کی کوشش نہیں کی۔ مجھے یوکرین سے محبت ہے، یوکرین تباہ ہو چکا، لاکھوں لوگ مرگئے۔ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کیلئے کامیاب مذاکرات جاری ہیں۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی ٹرمپ سے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدر غلط معلومات کے درمیان رہتے ہیں، اس سے قبل امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ زیلنسکی کی مقبولیت صرف 4 فیصد ہے۔
زیلنسکی نے ٹرمپ کے یوکرین کے روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کے دعوے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن روسی ساختہ “غلط معلومات کی سپیس “ میں رہ رہا ہے۔
Comments are closed on this story.