یوکرین جنگ پر اہم پیشرفت، ٹرمپ کا پیوٹن کی ملاقات کا عندیہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کے معاملے پر اچھی گفتگو ہوئی اور وہ مذاکرات کے حوالے سے پُراعتماد ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ رواں ماہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات ہو سکتی ہے۔
صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کافی عرصے پہلے تنازعے کا حل نکال سکتا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’ہم یوکرین میں کوئی فوجی نہیں بھیج رہے، تاہم اگر یورپ وہاں امن مشن بھیجنا چاہتا ہے تو یہ ایک اچھی پیش رفت ہوگی۔‘
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’میرا نہیں خیال کہ یورپ سے تمام فوج ہٹانی پڑے گی۔‘
انہوں نے اقتصادی معاملات پر بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ امریکا میں گاڑیوں اور الیکٹرانک چپس بنانے والی بڑی کمپنیاں جلد واپس آئیں گی۔ ’ہم امریکا میں نئے کار پلانٹس قائم کریں گے اور آٹو ٹیرف 25 فیصد کے قریب ہوگا۔‘
ریاض میں روس-امریکا مذاکرات، جنگ بندی کے لیے اہم فیصلے
دوسری جانب روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پہلی اہم سفارتی بیٹھک سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوئی۔ قصر الدرعیہ میں امریکی اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات ہوئے، جن میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وزیر مملکت مساعد العیبان بھی شریک تھے۔
اجلاس میں روس اور امریکا کے تعلقات میں حائل مشکلات پر بات چیت کا میکنزم بنانے پر اتفاق ہوا، جبکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی کمیٹیاں بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر صدر پیوٹن اور صدر ٹرمپ کی ممکنہ ملاقات کی شرائط پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
سعودی ولی عہد کی ثالثی کوششیں، روسی وزیر خارجہ سے ملاقات
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور یوکرین جنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی ولی عہد نے امریکا اور روس کے درمیان مذاکرات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ سعودی عرب خطے میں استحکام اور امن کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا مؤقف، سعودی عرب کا دورہ ملتوی
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ترکیہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’یوکرین جنگ کا خاتمہ فریقین کی شرکت کے بغیر ممکن نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یورپ، ترکیہ اور برطانیہ سمیت تمام اہم ممالک کو مذاکرات میں شامل ہونا چاہیے، اور یوکرین سے متعلق کوئی بھی بات چیت ہماری غیر موجودگی میں نہیں ہونی چاہیے۔‘
خبر ایجنسی کے مطابق صدر زیلنسکی نے اپنا دورہ سعودی عرب ملتوی کر دیا ہے اور اب وہ 10 مارچ کو ریاض جائیں گے۔
Comments are closed on this story.