ٹرمپ کی دھمکی کے بعد کینیڈا کے جھنڈوں کی فروخت میں اضافہ
امریکی صدر ٹرمپ کی کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کی دھمکی کے بعد منفرد عمل دیکھنے میں آیا ہے۔ کینیڈا میں ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد وہاں جھنڈوں کی فروخت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کی دھمکی کے بعد کینیڈا میں جھنڈوں کی خرید و فروخت میں اضافہ ہوگیا ہے، کینیڈین شہریوں نے ملک سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے جھنڈوں کا استعمال بڑھا دیا ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین پرچم ساز کمپنی ’فلیگ ان لمیٹڈ‘ کی فروخت ایک سال پہلے کے مقابلے میں دگنی ہو گئی ہے، کمپنی کے مالکان نے کہا کہ پڑوسی ملک امریکا کے ساتھ تناؤ نے حب الوطنی کی لہر کو ہوا دی ہے۔
ٹرمپ کی کینیڈا کو ہتھیانے کی دھمکی حقیقت پر مبنی ہے، جسٹن ٹروڈو کی وارننگ
رپورٹ کے مطابق آج 15 فروری کینیڈا کے قومی پرچم کا دن ہے، جس سے قبل ہی جھنڈوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، یہ دن اوٹاوا میں میپل کے سرخ اور سفید پتے والے جھنڈے کے آغاز کی 60 ویں سالگرہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
کینیڈا کا پرچم تیار کرنے والی کمپنی کے شریک مالک میٹ اسکپ نے بتایا کہ یہ ملک میں موجودہ سیاسی صورتحال براہ راست ردعمل ہے، کینیڈا کے شہری اپنے پرچم کے پیچھے اتحاد کی علامت کے طور پر ریلی نکال رہے ہیں۔
کینیڈا کے سیاست دانوں کی جانب سے شہریوں سے ملکی قومی پرچم کو اتحاد اور اپنے قومی فخر کا مظاہرہ کرنے کے لیے لہرانے کی اپیل کی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.