Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
25 Ramadan 1446  

مقتول مصطفیٰ کی والدہ کے اہم انکشافات، ملزم کے والد کی عدالت میں ہنگامہ آرائی

مارشہ شاہد نے ہی میرے بیٹے کو قتل کروایا، والدہ کا الزام
اپ ڈیٹ 15 فروری 2025 05:01pm
Mustafa murder case, accused Armagan’s father causes commotion in ATC -Aaj News

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کے معاملے پر مقتول کی والدہ کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ والدہ کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کے قتل میں ایک لڑکی ملوث ہے، جس کا نام مارشہ شاہد ہے۔ دوسری جانب ملزم ارمغان کے والد نے انسداد دہشتگردی عدالت میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔

ہفتے کو دیئے گئے بیان میں مقتول کی والدہ نے الزام لگایا کہ مارشہ شاہد نے ہی میرے بیٹے کو قتل کروایا۔ ان کے مطابق، مصطفیٰ اور مارشہ کا 4 سال پرانا تعلق تھا، لیکن بعد میں مارشہ نشے کی لت میں پڑ گئی، جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان جھگڑے ہوتے رہے۔

والدہ کے مطابق مارشہ نے ارمغان اور دیگر لڑکوں سے تعلقات قائم کرلیے تھے، جس پر مصطفیٰ نے اعتراض کیا۔ اس کے بعد مارشہ نے مبینہ طور پر ارمغان کو مصطفیٰ کو قتل کروانے کے لیے اکسایا۔

مصطفیٰ قتل کیس: ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے اور جج کے ریمارکس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سوال اٹھا دئے

والدہ نے مزید بتایا کہ مارشہ اگست 2024 میں امریکا چلی گئی تھی اور 22 دسمبر کو واپس آئی، جس کے بعد مصطفیٰ اور اس کے درمیان جھگڑے مزید بڑھ گئے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ مصطفیٰ کو دھوکہ دے کر ارمغان نے اسے بلایا اور اسے قتل کر دیا گیا۔ والدہ کے مطابق، پولیس کو لڑکی کے حوالے سے اطلاع دی گئی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اور بعد میں لڑکی کو امریکا بھگا دیا گیا۔

مصطفی کی والدہ نے کہا کہ اسے تفتیش کے لیے بلایا گیا تو لڑکی کو امریکا بھگا دیا گیا، مارشہ شاہد امریکا بھاگ گئی ہے، ریاست ہمیں انصاف دلوائے۔

مصطفیٰ عامر کی والدہ نے عدالت میں مقتول کی قبر کشائی کی اجازت کیلئے درخواست بھی جمع کرائی۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کریں، متعلقہ مجسٹریٹ قبر کشائی اور دیگر معاملات پر آرڈر کا اختیار رکھتا ہے۔

ملزم ارمغان کے والد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہنگامہ آرائی

اُدھر، ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے انسداد دہشت گردی عدالت میں ہنگامہ آرائی کی۔ انہوں نے زبردستی عدالت کے چیمبر میں گھسنے کی کوشش کی اور جج سے ملاقات کا مطالبہ کیا۔

کامران قریشی کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے ارمغان کا کیس عدالت میں چل رہا ہے، اور وہ جج سے ملنا چاہتے ہیں۔ جب پولیس نے انہیں روکا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور پولیس اہلکار کو دھکے دیے۔

مصطفیٰ کو قتل کے بعد نہیں جلایا، زندہ کو آگ لگائی، ملزم شیراز کا رونگھٹے کھڑے کر دینے والا انکشاف

واقعہ کے بعد عدالت میں کشیدگی پیدا ہوگئی، پولیس و رینجرز کی اضافی نفری کو طلب کر لیا گیا تاکہ کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

پولیس نے ملزم ارمغان کے ریمانڈ کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ عدالت نے قتل کیس کے شریک ملزم شیراز کا 21 فروری تک جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔

Mustafa Murder Case

Armaghan