Aaj News

بدھ, مارچ 26, 2025  
25 Ramadan 1446  

لاہور میں بڑی گینگ وار کا خطرہ ٹل گیا، برسوں پرانے مخالفین کی صلح

صلح میں لاہور سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر نے اہم کردار ادا کیا
شائع 15 فروری 2025 08:44am
Is the Threat of Gang War in Lahore Over?- Aaj News

لاہور میں بڑی گینگ وار کا خطرہ ٹل گیا ہے، جہاں گینگ وار کے ایک فریق قیصر بٹ کی مخالف گروپ گوگی آور طیفی بٹ سے صلح ہو گئی ہے۔ ٹیپو ٹرکاں والا گروپ کے قریبی حلیف قیصر بٹ اور گوگی و طیفی بٹ کے درمیان صلح میں لاہور سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر نے اہم کردار ادا کیا۔ستمبر 2024 میں لاہور کے کینال روڈ پر گوگی و طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں قیصر بٹ کو بھی امیر بالاج کے بھائیوں کے ساتھ ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

ستمبر 2024 کے آغاز میں لاہور کے کینال روڈ پر گوگی و طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو سرعام قتل کیا گیا۔ اس واقعے کی ایف آئی آر میں مدعی نے امیر بالاج کے بھائی امیر فتح اور امیر مصعب کے علاوہ لکھو ڈیر گاؤں کے رہائشی قیصر بٹ کو بھی ملزم نامزد کیا تھا، کیونکہ قیصر بٹ کو لاہور کے انڈر ورلڈ میں ٹرکاں والا گینگ کا قریبی حلیف مانا جاتا ہے۔ لاہور کی انڈر ورلڈ نے جاوید بٹ کے قتل کو امیر بالاج ٹیپو کے قتل کا بدلہ قرار دیا تھا۔

گوگی و طیفی بٹ گینگ کو شک تھا کہ جاوید بٹ کے قتل میں قیصر بٹ نے ٹیپو ٹرکاں والا گینگ کی مدد کی۔ تاہم جاوید بٹ کے قتل کے چند روز بعد قیصر بٹ نے اپنے ایک بیان میں اس کی تردید کی تھی۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ رات خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ کے گھر پر صلح کی تقریب ہوئی، اس صلح میں لاہور سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ نے اہم کردار ادا کیا۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ٹیپو ٹرکاں والا خاندان کی گوگی و طیفی بٹ کے ساتھ صلح کیلئے کوششیں بھی جاری ہیں۔

1994 میں ٹرانسپورٹ بزنس سے منسلک لاہور کے مبینہ انڈر ورلڈ ڈان امیر الدین عرف بِلا ٹرکاں والا کے قتل کے بعد شروع ہونے والی گینگ وار میں ٹرکاں والا خاندان کے 3 سربراہ جبکہ طیفی بٹ خاندان کے بہنوئی جاوید بٹ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق انڈر ورلڈ کے دونوں گروپوں نے ماضی میں ایک دوسرے پر کئی حملے بھی کئے جن میں عام شہریوں سمیت 20 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

Lahore Gang War